لارنس بشنوئی جیل کے اندر سے انجام دیتا ہے گناہ ، آخر کیوں ممبئی پولیس اس شخص پر نہیں کس پارہی ہے نکیل ! ۔ تفصیلی رپورٹ

 

این سی پی لیڈر بابا صدیقی کو ممبئی میں سرعام گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔  اس معاملے میں لارنس بشنوئی کا نام سامنے آیا ہے۔  حال ہی میں لارنس بشنوئی نے سلمان کے گھر پر فائرنگ کی تھی۔  ایسے میں ایک بڑا سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جیل میں بیٹھ کر لوگوں پر کھلے عام فائرنگ کرنے والے مجرم کے بارے میں پولیس کچھ کیوں نہیں کر پاتی؟  جبکہ ان کا نام کئی ہائی پروفائل کیسز میں سامنے آچکا ہے۔(جاری)

 ممبئی پولیس حراست میں کیوں نہیں لے پا رہی؟

 تاہم رواں سال اپریل میں سلمان خان کے گھر پر فائرنگ کے واقعے میں ان کے مبینہ ملوث ہونے کے انکشاف کے بعد ممبئی پولیس نے کئی درخواستیں دائر کیں لیکن بدنام زمانہ گینگسٹر کی تحویل حاصل کرنے میں کامیاب نہ ہوسکی۔  اس کے بعد ہفتہ کو مہاراشٹر کے سابق وزیر اور این سی پی لیڈر بابا صدیقی کا قتل کر دیا گیا اور اتوار کو بشنوئی دھڑے نے بابا صدیقی کے قتل کی ذمہ داری لی اور ممبئی پولیس ان کے ملوث ہونے کی تحقیقات کر رہی ہے۔  مزید برآں، قتل کے الزام میں گرفتار شوٹروں نے بھی گینگ سے ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔  آئیے آپ کو بتاتے ہیں کیوں؟(جاری)

 اس کی وجہ کیا ہے؟

 اس کی بنیادی وجہ مرکزی وزارت داخلہ کا ایک حکم ہے، جس میں احمد آباد کی سابرمتی جیل سے بشنوئی کی منتقلی پر پابندی لگا دی گئی ہے۔  کوڈ آف کریمنل پروسیجر (سی آر پی سی) کی دفعہ 268 (1) کے تحت جاری کردہ حکم، حکومت کو اعلیٰ پروفائل قیدیوں کی نقل و حرکت پر پابندی لگانے کا اختیار دیتا ہے کیونکہ اس سے امن و امان پر اثر پڑنے کا خدشہ ہے۔  یہ ابتدائی طور پر اگست 2024 تک موثر تھا، لیکن اب اسے مبینہ طور پر بڑھا دیا گیا ہے۔(جاری)

بتا دیں کہ اگست 2023 میں سرحد پار سے منشیات کی اسمگلنگ کے معاملے میں بشنوئی کو دہلی کی تہاڑ جیل سے سابرمتی سینٹرل جیل منتقل کیا گیا تھا۔  اس خطرناک گینگسٹر کے خلاف درجنوں مقدمات درج ہیں۔  انہوں نے پنجابی گلوکار سدھو موس والا پر ہونے والے جان لیوا حملے کی ذمہ داری بھی قبول کی تھی۔  جب بشنوئی جیل میں ہے، اس کے گینگ کی کارروائیوں کی نگرانی بیرون ملک مقیم تین مطلوب گینگسٹرز کرتے ہیں - اس کا بھائی انمول بشنوئی، گولڈی برار اور روہت گودار۔  این آئی اے کی چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ اس دہشت گرد سنڈیکیٹ نے گینگ کو تیزی سے پھیلایا ہے، جس طرح داؤد ابراہیم نے 1990 کی دہائی میں چھوٹے جرائم سے شروع کرتے ہوئے اپنا نیٹ ورک بنایا تھا۔(جاری)

بابا صدیقی کو کیوں قتل کیا گیا؟

 بابا صدیقی قتل کیس میں گرفتار دو ملزمان نے اتوار کو ممبئی پولیس کو بتایا کہ وہ بشنوئی گینگ سے وابستہ ہیں۔  بعد ازاں گینگ کے ایک رکن نے اپنے اکاؤنٹ سے ایک سوشل میڈیا پوسٹ بھی شیئر کی جس میں قتل کی ذمہ داری قبول کی گئی۔  پولیس نے کہا کہ وہ پوسٹ کی صداقت کے ساتھ ساتھ اس کے بشنوئی گینگ سے تعلق کی بھی تحقیقات کر رہے ہیں۔(جاری)

 گینگ کی پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے صدیقی کو بالی ووڈ اسٹار سلمان خان کے ساتھ قریبی تعلقات کی وجہ سے نشانہ بنایا ہے، جسے بشنوئی گینگ اس وقت سے نشانہ بنا رہا ہے جب سے اس نے دو کالے ہرن مارے تھے، جن کی پوجا بشنوئی برادری کرتی ہے۔  پوسٹ میں یہ دھمکی بھی دی گئی ہے کہ جو بھی سلمان خان یا داؤد گینگ کی مدد کرے وہ تیار رہے۔(جاری)

 سلمان کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ 

 سلمان خان کو پچھلے کچھ سالوں میں اس گینگ کی جانب سے بار بار نشانہ بنایا گیا ہے، حالیہ واقعہ اپریل میں پیش آیا جب موٹر سائیکل پر سوار دو افراد نے ممبئی کے گھر کے باہر فائرنگ کی۔  جون 2022 میں، انہوں نے مبینہ طور پر ایک دھمکی آمیز خط بھی بھیجا تھا، جس میں اداکار کو متنبہ کیا گیا تھا کہ ان کا بھی وہی انجام ہوگا جو سدھو موس والا کا ہوگا۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے