بہرائچ تشدد : پانچ گرفتار، پولیس انکاونٹر میں دو ملزمین کو لگی گولی، نیپال بھاگنے کا بنا رہا تھا منصوبہ

 

بہرائچ : بہرائچ تشدد کا ملزم سرفراز خان اور اس کا دوست پولیس انکاونٹر میں زخمی ہو گیا ہے۔ دونوں نیپال فرار ہونے کا منصوبہ بنا رہے تھے۔ یہ انکاونٹر نیپال کی سرحد کے قریب ہانڈہ بسیہری نہر کے قریب ہوا۔ اے ڈی جی امیتابھ یش نے کہا کہ بہرائچ تشدد میں اب تک 5 نامزد ملزمین کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اسپتال ذرائع کے مطابق ‘دونوں ملزمین زخمی ہیں۔ دونوں خطرے سے باہر ہیں۔ دونوں کو بہرائچ ضلع اسپتال ریفر کیا جا رہا ہے۔ ڈاکٹر نے بتایا کہ سرفراز اور طالب دونوں کو تقریباً 2.30 بجے اسپتال لایا گیا۔ دونوں کی ٹانگوں میں گولیاں لگی ہیں۔ دونوں کی حالت نارمل ہے ۔ میڈیکل کالج میں سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔(جاری)

اے ڈی جی آفس میں سینئر پولیس افسران کی میٹنگ ہو رہی ہے۔ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو بہرائچ تشدد کے ملزمین کے پولیس انکاونٹر میں زخمی ہونے کی اطلاع دی گئی ہے۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ بہرائچ تشدد کے سبھی پانچ نامزد ملزمین کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ وزیراعلی یوگی نے افسران کو بہرائچ میں امن و امان برقرار رکھنے کی ہدایت دی ہے۔(جاری)

بتادیں کہ بہرائچ کے تھانہ ہردی علاقہ کے ریہوآ منسور گاوں کا رہنے والا گوپال مشرا گزشتہ اتوار کو درگا مورتی ویسرجن کیلئے نکلے جلوس میں شامل تھا۔ یہ جلوس جب مہاراج گنج بازار میں کمیونٹی خاص کے محلہ سے گزر رہا تھا تبھی دونوں فریقوں کے درمیان تنازع ہوگیا ، جس کی وجہ سے ویسرجن میں بگھدڑ مچ گئی ۔(جاری)

اس درمیان گوپال کو ایک گھر کی چھت پر گولی مار دی گئی ، جس سے اس کی موت ہوگئی ۔ رام گوپال کی موت کے بعد مہاراج گنج میں تشدد پھوٹ پڑا ۔ مشتعل مظاہرین نے ملزم کے گھر سمیت کئی گاریوں میں توڑ پھوڑ کی اور اس میں آگ لگادی ۔ تشدد کے دور اگلے دو دن بھی جاری رہا، جس کی سے بھاری پولیس فورس بلانی پڑگئی ۔ فی الحال علاقہ میں حالات معمول کے مطابق ہیں ۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے