بابا صدیقی کے قتل کی زمہ داری لینے والے کی تصویر آئی سامنے ، چوتھے ملزم کی بھی ہوگئی پہچان

 

ممبئی: این سی پی اجیت پوار دھڑے کے لیڈر بابا صدیقی کو ہفتے کی رات باندرہ علاقے میں گولی مار کر ہلاک کیے جانے کے معاملے کے بعد مہاراشٹر میں ہلچل ہے۔  اسی دوران بدنام زمانہ گینگسٹر لارنس بشنوئی کے نام پر بابا صدیقی کے قتل کی ذمہ داری لینے والے شبھم لونکر کی تصویر بھی فیس بک پر سامنے آئی ہے۔  ذرائع کے حوالے سے یہ بھی اطلاع ملی ہے کہ ممبئی پولیس کی ایک ٹیم شبھم لونکر سے پوچھ گچھ کے لیے پونے روانہ ہو گئی ہے۔(جاری)

دونوں ملزمان کو پولیس کی تحویل میں بھیج دیا گیا۔
اس معاملے میں دونوں ملزمان کو 21 اکتوبر تک پولیس حراست میں بھیج دیا گیا ہے اور چوتھے ملزم کی بھی شناخت ہو گئی ہے۔ 

چوتھے ملزم کی شناخت ہو گئی۔
ذرائع کے حوالے سے اس معاملے میں بڑی خبر سامنے آئی ہے۔  اس معاملے میں چوتھے ملزم کی بھی شناخت ہو گئی ہے۔  اس چوتھے ملزم کا نام محمد ذیشان اختر ہے۔  یہ وہی شخص ہے جو تینوں نشانہ بازوں کو ہدایات دے رہا تھا۔  ذیشان اختر 7 جون کو پٹیالہ جیل سے باہر آئے تھے۔  وہ جیل میں لارنس گینگ کے کارندوں سے رابطے میں آیا۔(جاری)

کیس میں شک کی سوئی بین الاقوامی گینگ کی طرف موڑ دی گئی۔
اب تک کی تحقیقات ایک بین الاقوامی گینگسٹر کی طرف اشارہ کر رہی ہیں۔  بین الاقوامی ریاکٹ کا مطلب گولڈی برار جو کینیڈا سے ایک گینگ چلاتا ہے اور لارنس بشنوئی سابرمتی جیل میں بند ہیں۔  پہلے بڑے لوگوں سے پروٹیکشن منی کے نام پر بھتہ طلب کیا جاتا ہے، کبھی آواز کے ذریعے اور کبھی ویڈیو کال کے ذریعے، اور اگر وہ انکار کرتے ہیں تو انہیں سرعام گولی مار کر ہلاک کر دیا جاتا ہے، تاکہ خوف وہراس پھیلایا جا سکے۔(جاری)

فائرنگ کرنے والوں نے تفتیش کے دوران نہ صرف یہ اعتراف کیا کہ وہ لارنس بشنوئی کے لیے کام کرتے تھے بلکہ لارنس سے متعلق ایک فیس بک پوسٹ نے بابا صدیقی کے قتل کی ذمہ داری بھی قبول کی تھی۔  اس کے علاوہ عدالت میں ملزم کی تحویل کا مطالبہ کرتے ہوئے کرائم برانچ نے اسے بین الاقوامی ریکیٹ قرار دیا ہے۔(جاری)

آپ کو بتاتے چلیں کہ لارنس بشنوئی گجرات کی سابرمتی جیل میں بند ہیں جب کہ گولڈی برار اس وقت کینیڈا میں موجود ہیں۔  ان کا گروہ خوف اور بھتہ خوری پر کام کرتا ہے۔  گولڈی برار کینیڈا میں بیٹھ کر دھمکی آمیز کالیں کرتے ہیں۔  بڑے تاجروں سے کروڑوں روپے سیفٹی منی کے طور پر آتے ہیں جو ہتھیار خریدنے میں استعمال ہوتے ہیں۔ فی الحال ملزمین کو اپنی تحویل میں لینے کے بعد کرائم برانچ دونوں مفرور ملزمین کی تلاش کرے گی اور یہ پتہ لگائے گی کہ آیا اس کا مقصد صرف بابا صدیقی کو قتل کرنا تھا یا اس کے بعد کوئی اور ہوسکتا ہے۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے