ممبئی: ممبئی پولیس ذرائع کے مطابق ایک بڑے کامیڈین بھی لارنس بشنوئی کے رڈار پر ہیں۔ یہ کامیڈین ہندو دیوی دیوتاؤں پر کئی بار تبصرہ کر چکا ہے۔ ممبئی پولیس کو اس کامیڈین کے بارے میں خفیہ معلومات ملی ہیں۔ بتادیں کہ لارنس بشنوئی ایک بار پھر بابا صدیقی قتل کیس میں نام جڑنے کی وجہ سے سرخیوں میں آ گیا ہے۔ بتادیں کہ 12 اکتوبر کی رات بابا صدیقی پر تین شوٹروں نے 6 راؤنڈ فائر کیے تھے جس میں ایک گولی ان کے سینے میں لگی تھی۔ بعد میں انہیں اسپتال میں مردہ قرار دے دیا گیا تھا۔(جاری)
ممبئی کے باندرہ علاقے میں نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے لیڈر بابا صدیقی کے قتل کو لے کر اتوار کو اپوزیشن جماعتوں اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے درمیان سخت لفظی جنگ ہوئی۔ ساتھ ہی سوشل میڈیا پر وائرل ایک پوسٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ اس واقعہ کے پیچھے لارنس بشنوئی گینگ کا ہاتھ ہے۔ ممبئی کی ایک عدالت نے اتوار کو سابق وزیر بابا صدیقی کا تولی مار کر قتل کئے جانے کے کچھ دیر بعد گرفتار دو ملزمین میں سے ایک کو 21 اکتوبر تک پولیس کی تحویل میں بھیج دیا۔ عدالت نے پولیس کو ہدایت دی کہ دوسرے ملزم کا بون ٹیسٹ کرایا جائے تاکہ اس کی عمر معلوم کی جا سکے کیونکہ اس نے نابالغ ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔(جاری)
پولیس نے عدالت کو بتایا کہ وہ اس بات کی جانچ کرنا چاہتی ہے کہ کیا مہاراشٹر میں اگلے اسمبلی انتخابات کے پیش نظر سیاسی دشمنی کی وجہ سے اس واردات کو انجام دیا گیا ہے۔ کانگریس نے صدیقی قتل کیس کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا اور کہا کہ مہاراشٹر کے وزیراعلی ایکناتھ شندے اور وزیر داخلہ دیویندر فڑنویس کو امن و امان کی ناکامی کی اخلاقی ذمہ داری لیتے ہوئے استعفیٰ دے دینا چاہئے۔ بی جے پی نے اس واقعہ پر “اوچھی سیاست” کھیلنے کے لئے اپوزیشن جماعتوں پر تنقید کی۔(جاری)
این سی پی کے سربراہ اور نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے کہا کہ ان کی پارٹی لے لیڈر صدیقی کے قتل پر سیاست نہیں کی جانی چاہئے اور ریاستی حکومت اس وقت تک آرام سے نہیں بیٹھے گی جب تک مجرموں کو سزا نہیں دی جاتی۔ صدیقی (66) کو سنیچر کی رات ممبئی کے باندرہ علاقے کے کھیر نگر میں ان کے ایم ایل اے بیٹے ذیشان صدیقی کے دفتر کے باہر تین لوگوں نے گولی مار دی تھی، جس کے بعد انہیں لیلاوتی اسپتال لے جایا گیا، جہاں انہیں مردہ قرار دیا گیا۔
0 تبصرے