مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں ایم آئی ایم سے گٹھ بندھن کو لیکر مہاوکاس اگھاڑی میں مچا ہڑکم

 

ممبئی: مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کے اعلان سے پہلے ہی سیاسی پارٹیاں انتخابات کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔  مہایوتی اور مہاوکاس اگھاڑی دونوں اتحادی شراکت داروں کے ساتھ بیٹھ کر سیٹوں کی تقسیم پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں۔  اس دوران یہ بات چل رہی ہے کہ اسد الدین اویسی کی پارٹی اے آئی ایم آئی ایم مہاوکاس اگھاڑی اتحاد میں شامل ہونا چاہتی ہے۔  ذرائع کے مطابق ادھو ٹھاکرے کا دھڑا شیوسینا (یو بی ٹی) اویسی کی پارٹی کے ساتھ اتحاد کے خلاف ہے۔(جاری)

شیوسینا (یو بی ٹی) نے یہ دلیل دی۔
شیو سینا (یو بی ٹی) کا استدلال ہے کہ مہاوکاس اگھاڑی میں پہلے ہی کافی بھیڑ ہے۔  کانگریس کے علاوہ این سی پی (شرد پوار کا دھڑا)، شیو سینا (یو بی ٹی)، سماج وادی پارٹی اور کمیونسٹ پارٹی کی دونوں پارٹیاں، شیتکاری کامگار پکشا، ریپبلکن تنظیم مہاوکاس اگھاڑی میں شامل ہیں۔  ایسے میں نئی ​​پارٹی کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ (جاری)

اویسی کی پارٹی نے اتحاد کی تجویز دی ہے۔
آپ کو بتا دیں کہ اسد الدین اویسی کی پارٹی نے کانگریس اور این سی پی (ایس پی) کے ساتھ اتحاد کی تحریری تجویز دی ہے۔  لیکن اب تک کانگریس اور این سی پی (ایس پی) نے اس تجویز کو نہ تو قبول کیا ہے اور نہ ہی مسترد کیا ہے۔  مہواکاس اگھاڑی کی جماعتوں میں اتفاق رائے نہ ہونے کی وجہ سے اے آئی ایم آئی ایم کو دھچکا لگ سکتا ہے۔ (جاری)

اویسی کی پارٹی نے مہاوکاس اگھاڑی کو 28 سیٹوں کی فہرست دی ہے۔
جانکاری کے مطابق اویسی کی پارٹی نے مہاوکاس اگھاڑی کو 28 سیٹوں کی فہرست دی ہے۔  یہ تمام 28 سیٹیں مسلم اکثریتی علاقوں کی ہیں یا مسلم ووٹر یہاں فیصلہ کن کردار ادا کرتے ہیں۔  اویسی کی پارٹی ان تمام سیٹوں پر الیکشن لڑنا چاہتی ہے۔  پارٹی نے کہا کہ اگر اتحاد ہوتا ہے تو وہ مہا وکاس اگھاڑی کے اتحادیوں کے لیے کچھ سیٹیں چھوڑنے کے لیے بھی تیار ہے۔(جاری)

اویسی کی پارٹی یہاں سے الیکشن لڑنا چاہتی ہے۔
دھاراوی، بائیکلہ، ممبا دیوی، ورسووا، اندھیری ویسٹ، چاندیوالی، مانکھرد، انوشکتی نگر، کرلا، کلینا، باندرہ ایسٹ، باندرہ ویسٹ، بھیونڈی ویسٹ، بھیونڈی ایسٹ، ممبرا-کالوا، دھولے، مالیگاؤں سنٹرل، پونے چھاؤنی، سولاپور سنٹرل اکوٹ ، بالاپور، اکولا ویسٹ، واشیم، امراوتی، ناندیڑ نارتھ، ناندیڑ سنٹرل، اورنگ آباد سنٹرل اور اورنگ آباد ایسٹ۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ مہاراشٹر اسمبلی کے انتخابات اس سال نومبر کے آخر یا دسمبر تک ہو سکتے ہیں۔  الیکشن کمیشن نے بھی ریاست کا دورہ کیا ہے۔  خیال کیا جا رہا ہے کہ جلد ہی الیکشن کی تاریخ کا اعلان کیا جا سکتا ہے۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے