ممبئی: این سی پی لیڈر اور مہاراشٹر کے سابق وزیر بابا صدیقی کے قتل کیس کے تیسرے شوٹر کی بھی شناخت ہو گئی ہے۔ معلومات کے مطابق تیسرے شوٹر کا نام شیوکمار گوتم ہے اور وہ اتر پردیش کے بہرائچ ضلع کے گانڈارا گاؤں کا رہنے والا ہے۔ معلومات کے مطابق شیو شوٹروں کی قیادت کر رہا تھا۔ پولیس شیو کی تلاش میں مصروف ہے۔(جاری)
دو ملزمین یوپی اور ایک ملزم ہریانہ کا ہے۔
بابا صدیقی کے قتل کے کل تین ملزمین میں سے دو ملزم اتر پردیش کے بہرائچ کے رہنے والے ہیں جبکہ ایک ملزم ہریانہ کے کیتھل کا رہنے والا ہے۔ گرفتار ملزمان میں سے ایک دھرم راج بہرائچ کا رہنے والا ہے جبکہ گرو میل ہریانہ کے کیتھل کا رہنے والا ہے۔ (جاری)
پونے میں سکریپ ڈیلر کے پاس کام کرتا تھا۔
معلومات کے مطابق، مفرور ملزم شیو پونے میں ایک سکریپ ڈیلر کے پاس پچھلے 5-6 سالوں سے کام کر رہا تھا۔ اس نے کچھ مہینے پہلے دھرم راج کو بھی کام کے لیے پونے بلایا تھا۔ سپاری دینے والے شخص نے گرو میل کو شیو اور دھرم راج سے ملوایا تھا۔ گرومل کے خلاف قتل کا مقدمہ بھی درج ہے۔ فی الحال باقی دو ملزمان کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہیں ملا ہے تاہم پولیس اس کا پتہ لگانے کی کوشش کر رہی ہے۔(جاری)
دہلی پولیس کی اسپیشل سیل کی ٹیم ممبئی جائے گی۔
دہلی پولیس کے اسپیشل سیل کی ایک ٹیم اس معاملے کی تحقیقات کے لیے ممبئی جائے گی۔ دہلی پولیس کا اسپیشل سیل لارنس بشنوئی سے متعلق اس معاملے کی جانچ کرے گا۔ بابا صدیقی کے قتل میں ملوث شوٹروں کا تعلق لارنس بشنوئی گینگ سے ہے۔ اس بات کا انکشاف دونوں ملزمان نے دوران تفتیش کیا ہے۔ دہلی پولیس کے اسپیشل سیل کی ٹیم اس زاویے سے تحقیقات کے لیے ممبئی جائے گی۔
0 تبصرے