مالیگاوں شہر میں کئی سالوں سے محنت کررہے اعجاز بیگ کو کانگریس کی جانب سے ایم ایل اے کے امیدوار بننے کا ٹکٹ مل گیا اور آج نامینیش کیلئے بھی جانے والے تھے ۔ خبر لکھنے تک ان کے نامینیش کی تفصیل نہیں آسکی تھی ۔ معلوم ہوکہ اعجاز بیگ کانگریس کی مہاراشٹر کیبنٹ میں ایک اچھا مقام رکتھے ہیں۔ مہارا کانگریس کے تمام قد آور لیڈران سے اعجاز بیگ کے مراسم اچھے ہیں ۔ آپ کو بتادیں کہ اعجاز بیگ نے کانگریس میں شمولیت اسوقت داخل کی تھی جب کانگریس کو اپنے سہارے کیلئے لوگوں کی ضرورت تھی ۔ اسی دوران مالیگاوں شہر سینٹرل اسمبلی حلقہ نمبر کے آصف شیخ رشید اور مرحوم شیخ رشید نے کانگریس سے استعفیٰ دیا تھا ۔ اس کو مد نظر رکھتے ہوئے امسال کانگریس کی جانب سے اعجاز بیگ کو کانگریس نے مالیگاوں شہر سے کانگریس کا ٹکٹ دیا ۔ (جاری)

معلوم ہوکہ اعجاز بیگ کو کانگریس نے تو ٹکٹ دے دیا ۔ جس پر عین ممکن ہیکہ اعجاز بیگ کے میدان میں اترنے سے مجلس اتحاد المسلمین اور آصف شیخ دنوں کی ووٹنگ فیصد پر گہرا اثر پڑ سکتا ہے ۔ اعجاز بیگ نے کئی سالوں سے اپنے وارڈ کے بعد دوسرے دوسرے وارڈوں میں لوگوں کی مدد کرکے ان کا دل جیت لیا اور انہیں امید تھی کہ مجھے آئندہ اسمبلی الیکشن لڑنا ہے جس کی بنیاد پر مقامی سطح سے انہوں نے عوام کیساتھ اچھی پکڑ بنا لی ہے ۔ (جاری)

اعجاز بیگ کا الیکشنی مدعا کیا ہے ؟..
اعجاز بیگ شہر کے ہر سرکاری درباری کاموں میں شامل ہوتے ہیں ۔ لوگوں کی مدد کرتے ہیں ۔ اور انہیں جب جب شہر کے کسی ٹینڈر یا ایم ایل اے کے فنڈ میں گڑ بڑ نظر آتی ہے تو وہ ضرور لوگوں کو جمع کر کے اس بات کی مخالفت کرتے ہیں ۔ اعجاز بیگ ایک واحد ایسے شخص ہیں جن سے مفتی اسمعیل قاسمی اور آصف شیخ دنوں کو کھلے عام جواب دیتے ہیں ۔ اب یہ کرنے سچے ہیں شہر کی عوام کو جلد معلوم ہوسکے گا ۔ اعجاز بیگ کا الیکشنی مدعا بھی یہی ہیکہ مالیگاوں شہر کی کارپوریشن میں بیٹھے کرپٹیڈ آفیسران کو ختم کرنا اور شہر میں نوجوانوں کیلئے تعلیم ، روزگار مہیا کروانا ہے ۔ اور اسی مدعے پر وہ اپنے لئے لوگوں سے کانگریس کو ووٹ کرنے کی اپیل کرنے والے ہیں ۔ (جاری)
ابھی ٹکٹ نہیں ملا تھا پھر بھی شروع کردیا تھا پرچار
اعجاز بیگ اپنے کام کاج سے اتنے مطمعین تھے کہ انہوں نے پچھلے ہفتے سے ہی گھر گھر ووٹ مانگنے کیلئے نکل پڑے تھے ۔ جس علاقے میں وہ ووٹ مانگنے کیلئے نکلے تھے اس علاقے میں لوگوں نے انہیں کامیاب کرنے کا وعدہ تو کیا ۔ لیکن اس وعدے میں اتنا دم نظر نہیں آیا ۔ جس کی بنیاد پر کہیں نہ کہیں اعجاز بیگ خاموش بھی ہیں ۔ (جاری)
کیا اعجاز بیگ اتنا مہنگا الیکشن کرسکیں گے ؟؟۔۔۔
اگر اعجاز بیگ کی بتا کریں تو یہ مالدار تو ہیں لیکن اتنے مالدار نہیں کہ کروڑوں کا روپیہ خرچ کرسکیں ۔ یہ بات الگ ہیکہ ان کی پارٹی اگر انہیں پوری طرح سپوٹ کرتی ہے تو شاید یہ اخراجات بھی اٹھا سکیں گے ۔ گزشتہ پارلیمنٹ الیکشن میں مالیگاوں شہر سے تقریباً 2 لاکھ سے قریب ووٹ صرف کانگریس کی شوبھا تائی بچھاؤ کو گئی تھی جس کی بنیاد پر یہ بھی کہا جاسکتا ہیکہ مالیگاوں شہر کی عوام میں کہیں نہ کہیں کانگریس کو لیکر دلچسپی ضرور ہے ۔ اگر عوام کسی نئے امیدوار کو اپنا ایم ایل اے منتخب کرنا چاہے تو شاید اعجاز بیگ مالیگاوں شہر کے ایم ایل اے بن سکتے ہیں ۔
0 تبصرے