مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے مہاراشٹر اور جھارکھنڈ میں اسمبلی انتخابات لڑنے کا اعلان کردیاہے۔اسدالدین اویسی نے کہا کہ ہم مہاراشٹر میں شنڈے اور فڑنویس کی حکومت نہیں بننے دیں گے۔مجلس کے سربراہ نے کہا کہ مہاراشٹر میں ہمارے سابق ایم پی امتیاز جلیل نے نانا پٹولے اور شرد پوار کو خط لکھا ہے۔ اب انہیں سیٹوں کا فیصلہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر میں ہماری پہلے سے ہی مضبوط سیاسی موجودگی ہے۔ اس لیے ہم الیکشن ضرور لڑیں گے۔ ہم نے مہاراشٹر کے لیے پانچ امیدواروں کا اعلان کیا ہے۔ مہاراشٹر میں ہمارے پہلے ہی دو ایم ایل اے ہیں۔ ہم نے انتخابات کے سلسلے میں مراٹھا ریزرویشن کارکن جارنگے پاٹل سے بھی بات کی۔ اب انہیں فیصلہ کرنا ہے۔ اسدالدین اویسی نے یہ بھی کہا کہ کانگریس کو ہریانہ انتخابات آسانی سے جیتنا چاہئے تھالیکن وہ ایسا نہیں کرسکے۔ کانگریس کو خود کا جائزہ لینا چاہیے۔(جاری)
.@BJP4India की ठोक दो Policy संविधान के ख़िलाफ़ है, उत्तर प्रदेश को Rule by Gun से नहीं बल्कि Rule of Law से चलाने की ज़रूरत है :- बैरिस्टर @asadowaisi #AIMIM #AsaduddinOwaisi #BahraichEncounter #Encounter #UttarPradsh #thokdo #RuleOfLaw #Owaisi pic.twitter.com/ALViE5JjpC
— AIMIM (@aimim_national) October 18, 2024
جھارکھنڈ کے بارے میں اسداویسی نے کہا کہ ہماری پارٹی نے عادل حسن اور ریاض الحسن آفندی کو جھارکھنڈ بھیجا ہے۔ وہ وہاں جائیں گے اور دیکھیں گے کہ ہمیں کیا کرنا چاہیے اور کتنی سیٹوں پر امیدواروں کو اتارنا ہے۔ ہمیں الیکشن لڑنا چاہیے یا نہیں؟ اختر الایمان دیکھیں گے کہ ہمیں بہار کا ضمنی الیکشن لڑنا چاہیے یا نہیں۔ اتر پردیش ضمنی انتخاب کے بارے میں اسد الدین اویسی نے کہا کہ ہم یہاں ڈاکٹر پلوی پٹیل اور اپنا دل، کمیراوادی کے ساتھ مل کر الیکشن لڑیں گے۔ ہم دو سیٹوں پر الیکشن لڑیں گے۔(جاری)
بہرائچ انکاؤنٹر کے بارے میں مجلس اتحادالمسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے کہا کہ یہ یوپی کے وزیر اعلی ٰکی ‘ٹھوک دو’ پالیسی کی ایک مثال ہے جو پچھلے کچھ سالوں سے چل رہی ہے۔ ہم بی جے پی اور پی ایم مودی کو کئی بار کہہ چکے ہیں کہ یوپی کے وزیر اعلیٰ کی ‘ٹھوک دو’ کی پالیسی آئین کے خلاف ہے۔ اتر پردیش میں بندوق کی حکمرانی سے نہیں، آئین اور قانون کی حکمرانی کے تحت حکومت ہونی چاہیے۔ اگر آپ کچھ غلط کرتے ہیں تو یہ جاری رہے گا۔ اگر کوئی اور کرتا ہے تو یہ تشدد ہے؟۔ پولیس کو ملزم کو گرفتار کرکے دکھانا چاہیے تھا لیکن ایسا نہیں کیا گیا۔ مقام واردات کی جگہ سے 70 کلومیٹر دور اسلحہ کس نے چھپایا؟(جاری)
0 تبصرے