اسدالدین اویسی کے'15منٹ' والے بیان کاکیامطلب ہے؟ مہاراشٹرمیں سیاسی ماحول گرم

 

مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کی مہم کے دوران مجلس اتحادالمسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے ایک بار پھر 2012 کے متنازعہ “15 منٹ” بیان کا ذکر کیا۔ اویسی نے نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس کے ساتھ جاری لفظی جنگ میں اس بیان کو طنز کے طور پر لیا۔ یہ بیان ان کے بھائی اکبر الدین اویسی کے اس بیان کی یاد دلاتا ہے، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ اگر ہم 15 منٹ کے لیے پولیس کو ہٹا دیں گے تو ہم دکھا دیں گے کہ کون طاقتور ہے۔(جاری)

انتخابی ریلی کے دوران پولیس نے اسدالدین اویسی کو اشتعال انگیز تقریر کرنے سے روکنے کے لیے نوٹس جاری کیا۔ پولیس نے تعزیرات ہند کی دفعہ 168 کے تحت اسدالد ین اویسی کو خبردار کیا کہ کسی بھی قسم کی تقریر سے کسی بھی برادری کے جذبات کو ٹھیس نہیں پہنچنی چاہیے۔ اویسی نے اسٹیج پر پولیس نوٹس پڑھا اور مراٹھی میں جاری نوٹس کا مذاق اڑاتے ہوئے انگریزی میں نوٹس کا مطالبہ کیا۔(جاری)

‘15 منٹ’ کے بیان کا نیا سیاق و سباق:

اسدالدین اویسی نے پولیس نوٹس اور اپنی تقریر کا وقت جوڑ کر طنز کیا۔ انہوں نے اسٹیج سے 9:45 کا وقت دکھایا اور کہا کہ ’’ابھی 15 منٹ باقی ہیں‘‘ تاکہ یہ واضح ہو جائے کہ ان کا بیان انتخابی مہم کے باقی ماندہ وقت سے متعلق تھا۔ اس کے ساتھ ہی اویسی نے مراٹھی میں دیے گئے نوٹس کی تصویر لی اور نوٹس پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ کیا پولیس صرف ہم سے پیار کرتی ہے؟(جاری)

مہاراشٹر میں مجلس اتحادالمسلمین کی انتخابی مہم

مجلس اتحادالمسلمین ، مہاراشٹر اسمبلی کی 16 سیٹوں پر الیکشن لڑ رہی ہے۔ اسد الدین اویسی اور ان کے بھائی اکبر الدین اویسی، مہاراشٹر میں اپنے امیدواروں کی انتخابی مہم میں مصروف ہیں۔ اویسی نے دعویٰ کیا کہ مجلس اتحادالمسلمین ریاست میں ایک سیکولر حکومت کی حمایت کرے گی اور وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لیے سیکولر امیدوار کی حمایت کرے گی۔(جاری)

فڑنویس کا جوابی حملہ:

اسدالدین اویسی کے بیان کے بعد فڑنویس نے انہیں نشانہ بنایا اور کہا کہ اسدالدین اویسی مہاراشٹر میں اورنگ زیب کی تعریف کر رہے ہیں اور ان کا مہاراشٹر میں کوئی کام نہیں ہے۔ فڑنویس نے اویسی کو للکارتے ہوئے کہا کہ تم وہیں رہو، کیونکہ یہاں تمہارا کوئی کام نہیں ہے۔(جاری)

متنازع بیان کی تاریخ:

سال 2012 میں اسد الدین اویسی کے بھائی تلنگانہ اسمبلی کے رکن اکبر الدین اویسی نے کہا تھا کہ ہندوستان میں ہم 25 کروڑ ہیں اور آپ 100 کروڑ ہیں اگر 15 منٹ کے لیے پولیس کو ہٹایا جائے تو ہم دکھا دیں گے کہ کون زیادہ طاقتور ہے۔ اس بیان پر اکبرالدین اویسی کے خلاف مقدمہ درج ہوا اور انہیں جیل جانا پڑا، تاہم بعد میں انہیں عدالت نے بری کردیاتھا۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے