مجلس کے ورکر کیساتھ مار پیٹ ، مفتی محمد اسماعیل قاسمی نے کاروائی اور ملزمین کی گرفتاری کیلئے پولیس کو دیا 24 گھنٹے کا وقت

 

مالیگاوں / اسمبلی انتخابات کے پیش نظر گزشتہ دن بروز جمعرات 31 اکتوبر کو مالیگاوں شہر مجلس اتحاد المسلمین کے ایم ایل اے و نامزد امیدوار مفتی محمد اسماعیل قاسمی نے شہر کے جعفر نگر علاقے میں اپنے الیکشنی تشہیر کیلئے پہنچے تھے ۔ اسوقت مجلس اتحاد المسلمین کا ایک ورکر مفتی محمد اسماعیل قاسمی کو جعفر نگر موجود لوگوں کے گھر لیجا کر ملاقات کروا رہا تھا اور اسی کے دوسرے دن بروز جمعہ کو شام سات بجے سے رات دس بجے تک جعفر نگر چوک میں مفتی محمد اسماعیل قاسمی کا انتخابی جلسہ ہونے والا تھا اس میں بھی مجلسی ورکر نے اپنا پورا وقت دیا اور مفتی محمد اسماعیل قاسمی کی مدد میں پیش پیش رہا ۔ (جاری)

اس کے بعد مفتی محمد اسماعیل قاسمی صاحب کا جلسہ شروع ہوچکا تھا اس دوران اس نوجوان کو مخالف پارٹی کے ورکروں نے اس کا اغواء کیا اور اسے فاران اسپتال کے سامنے والے گلی میں لے گئے جہاں اس شخص کو بری طرح 6 افراد نے مل کر پیٹا ۔

اس معاملے کی اطلاع ملنے کے بعد مفتی محمد اسماعیل قاسمی فوراً اپنا جلسہ ختم کر کے شہر کے پوارواڑی پولس اسٹیشن پہنچے اور دھرنا دیا ۔ مفتی محمد اسماعیل قاسمی نے اس وقت میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں مسلسل غنڈہ راج بڑھایا جارہا ہے ۔ ہمارے مخالفین ہمارے ورکروں پر حملہ کررہے ہیں ۔ پولس اس پر جلد از جلد قانونی کاروائی کرے اور ملزمین کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے ڈالے ۔ اس وقت مجلس اتحاد المسلمین کے شمالی صدر ڈاکٹر خالد پرویز نے بھی پولیس کو صاف کہہ دیا کہ شہر میں الیکشن کا ماحول ہے ۔ اگر کسی وجہ سے شہر کا لاء اینڈ آرڈر بگڑ جاتا ہے تو اس کے زمہ دار پولس انتظامیہ ہوگی ۔ (جاری)

پولس فی الحال اس معاملے کی قانونی کارروائی کر کے ملزمین کو جلد سے جلد گرفتار کرے ورنہ اگر اس معاملے میں کاروائی نہیں کی گئی تو ہم بڑی تعداد میں گاندھی مجسمہ پہنچ کر دھرنا دیں گے ۔

معلوم ہوکہ اس وقت ڈی وائے ایس پی تیگبیر سنگھ سدھو موقع پر پہنچے اور انہوں نے سارے معاملے کی چھان بین کرنے اور ملزمین کو گرفت میں لینے کیلئے 24 گھنٹے کا وقت مفتی محمد اسماعیل قاسمی سے مانگا ۔ جس پر سبھی کی متفقہ رائے سے پولس کو اس معاملے میں کاروائی کیلئے 24 گھنٹے کا وقت مفتی محمد اسماعیل اور مجلس کے کارکنان کی طرف سے دیا گیا ہے ۔اس معاملے میں مزید تفصیلات کا انتظار ہے ۔ اس طرح کا بیان مفتی محمد اسماعیل قاسمی نے میڈیا کو دیا ہے ۔ 



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے