مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کی معیاد میں بجٹ سیشن تک توسیع ، صوتی ووٹ سےلوک سبھانےدی منظوری

 

وقف ترمیمی بل 2024: لوک سبھا نے جمعرات کو وقف (ترمیمی) بل پر غور کرتے ہوئے پارلیمنٹ کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کی مدت کو اگلے سال بجٹ اجلاس کے آخری دن تک بڑھانے کی منظوری دے دی۔ جے پی سی کے چیئرمین جگدمبیکا پال نے ایوان میں ایک تجویز پیش کی کہ وقف (ترمیمی) بل کے بارے میں مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کی رپورٹ کو بجٹ سیشن 2025 کے آخری دن تک پیش کرنے کا وقت بڑھایا جائے، جسے صوتی ووٹ سے منظور کر لیا گیا۔

جگدمبیکا پال کی قیادت میں بدھ کو ہوئی کمیٹی کی میٹنگ میں اراکین نے اس سلسلے میں ایک تجویز پر اتفاق رائے ظاہر کیا تھا۔ میٹنگ میں ایک قرارداد کے ذریعے یہ فیصلہ کیا گیا کہ کمیٹی لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا سے اگلے سال بجٹ اجلاس کے آخری دن تک اپنی میعاد بڑھانے کی درخواست کرے گی۔(جاری)

یہ بل 8 اگست کو لوک سبھا میں پیش کیا گیا تھا۔
حکومت نے وقف بورڈ کو چلانے والے قانون میں ترمیم سے متعلق بل 8 اگست کو لوک سبھا میں پیش کیا تھا، جسے حکمراں پارٹی اور اپوزیشن کے درمیان گرما گرم بحث و مباحثے کے بعد پارلیمانی مشترکہ کمیٹی کو بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا۔ یہ بل موجودہ ایکٹ میں کئی تبدیلیوں کی تجویز پیش کرتا ہے، جس میں وقف اداروں میں مسلم خواتین اور غیر مسلموں کی نمائندگی کو یقینی بنانا شامل ہے۔

وقف (ترمیمی) بل میں وقف ایکٹ، 1995 کا نام بدل کر ‘انٹیگریٹڈ وقف مینجمنٹ، امپاورمنٹ، ایفیشنسی اینڈ ڈیولپمنٹ ایکٹ، 1995’ رکھنے کا بھی انتظام ہے۔ بل کے اعتراضات اور وجوہات کے بیان کے مطابق، یہ بل موجودہ قانون کے سیکشن 40 کو حذف کرنے کا انتظام کرتا ہے جو بورڈ کو یہ فیصلہ کرنے کے اختیارات سے متعلق ہے کہ آیا کوئی جائیداد وقف جائیداد ہے یا نہیں۔ ترمیمی بل سنٹرل وقف کونسل اور ریاستی وقف بورڈ میں مسلم خواتین اور غیر مسلموں کی نمائندگی کو یقینی بناتا ہے۔(جاری)

جے پی سی کے صدرنشین جگدمبیکا پال نے اشارہ دیا تھا۔
توسیع طلب کرنے کا فیصلہ بدھ (27 نومبر 2024) کو کمیٹی کے اجلاس کے بعد کیا گیا۔ کمیٹی کی چیئرمین جگدمبیکا پال نے میٹنگ کے بعد صحافیوں کو بتایا، “کمیٹی کے اندر اس بات پر اتفاق ہے کہ ہم نے ابھی تک بہت سے اسٹیک ہولڈرز سے بات نہیں کی ہے۔ مثال کے طور پر، چھ ریاستیں ایسی ہیں جہاں وقف [بورڈ] اور ریاستی حکومتوں کے درمیان تنازعہ ہے۔ وقف بورڈ اور مرکزی حکومت کے درمیان 123 جائیدادوں کو لیکر تنازعہ ہے۔

بی جے پی ایم پی جگدمبیکا پال نے کہا تھا کہ وہ کمیٹی کی مدت میں توسیع کے لیے اراکین کی تجویز پر غور کریں گے اور جمعرات (28 نومبر 2024) یا جمعہ (29 نومبر 2024) کو لوک سبھا میں ایک تجویز لائیں گے۔ کمیٹی پارلیمنٹ کے جاری سرمائی اجلاس کے دوران اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔(جاری)

اپوزیشن نے سوالات اٹھائے تھے۔
اس سے پہلے اپوزیشن ارکان نے اجلاس کا بائیکاٹ کرتے ہوئے الزام عائد کیا تھا کہ اس کی کارروائی ایک مذاق بن گئی ہے۔ میٹنگ کے آغاز میں جب بی جے پی ایم پی جگدمبیکا پال نے اپوزیشن ممبران سے کہا کہ کمیٹی 29 نومبر تک اپنی کارروائی مکمل کرے تو وہ ناراض ہو گئے۔ اس کے بعد جب اپوزیشن ارکان کو بتایا گیا کہ وقت میں توسیع کی جائے گی تو وہ اجلاس میں دوبارہ شرکت کرنے کے لئے راضی ہوگئے۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے