بلڈوزر ایکشن پر سپریم کورٹ کا فیصلہ : سپریم کورٹ نے ملک بھر میں بلڈوزر ایکشن پر بڑا فیصلہ سنا یا۔ عدالت نے جمعیۃ علماء ہند کی عرضداشت پر سماعت کے دوران اتر پردیش سے شروع ہونے والی بلڈوزر کارروائی پر سخت تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوئی بھی حکومت من مانی نہیں کر سکتی اور نہ ہی کسی کی جائیداد من مانی سے چھینی جا سکتی ہے۔ عدالت نے کہا ہے کہ محض ملزم ہونے پر گھر نہیں گرائے جاسکتے ہیں۔ غیر قانونی طور پر کسی کا گھر گرایا گیا تو ذمہ دار کون ہوگا؟(جاری)
سپریم کورٹ نے بلڈوزر کی کارروائی پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔ عدالت نے سخت تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ کسی گھر کو صرف اس لیے گرایا نہیں جا سکتا کہ وہاں کوئی ملزم ہو، بغیر ٹرائل کے کسی کو مجرم نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔ انتظامیہ(ریاستی) جج نہیں بن سکتی۔ اگر غیر قانونی طور پر مکان گرایا جائے تو معاوضہ دیا جائے۔ غیر قانونی کارروائی کرنے والے اہلکاروں کو سزا دی جائے۔ کسی فریق کو بغیر سماعت کارروائی کیسے ہوسکتی ہے؟(جاری)
عدالت نے یوپی حکومت کو پھٹکار لگائی تھی۔حال ہی میں بلڈوزر کارروائی سے متعلق ایک معاملے کی سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے یوپی حکومت کو پھٹکار لگائی تھی۔ عدالت نے حکومت پر 25 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا تھا۔ عدالت نے کہا کہ نجی املاک سے متعلق کوئی بھی کارروائی مناسب قانونی طریقہ کار کے مطابق کی جائے۔(جاری)
ایگزیکٹو عدلیہ کی جگہ نہیں لے سکتا:سپریم کورٹ
سپریم کورٹ نے کہا، عدالتی کام عدلیہ کے سپرد ہیں اور ایگزیکٹو عدلیہ کی جگہ نہیں لے سکتا۔ اگر ایگزیکٹو کسی شخص کے گھر کو محض اس لیے گرا دے کہ اس پر الزام ہے تو یہ اختیارات کی علیحدگی کے اصول کی خلاف ورزی ہے۔ ایگزیکٹو کسی شخص کو مجرم قرار نہیں دے سکتا اور نہ ہی جج بن کر ملزم کی جائیداد کو منہدم کرنے کا فیصلہ کر سکتا ہے۔(جاری)
سابق سی جے آئی نے سخت ریمارک کیا تھا۔ یاد رہے کہ جمعیۃ علماء ہند سمیت کئی عرضی گزاروں نے ملک کی مختلف ریاستوں میں بلڈوزر کی کارروائی کے خلاف درخواستیں داخل کی تھیں۔ سپریم کورٹ نے اس معاملے میں اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ ملک کے سابق چیف جسٹس نے حال ہی میں بلڈوزر انصاف کی شدید مذمت کی تھی اور کہا تھا کہ قانون کی حکمرانی میں بلڈوزر انصاف قطعی طور پر ناقابل قبول ہے۔عدالت نے کہا تھا کہ آئین کا آرٹیکل 300 اے کہتا ہے کہ قانون کی عمل آوری کے بغیر کسی بھی شخص کو اس کی جائیداد سے محروم نہیں کیا جائے گا۔(جاری)
سپریم کورٹ نے 6 نومبر کو اتر پردیش کے مہاراج گنج ضلع میں 2019 میں ایک مکان کو مسمار کرنے سے متعلق کیس میں اپنا فیصلہ سنایا تھا۔ بنچ نے اتر پردیش حکومت کو عبوری اقدام کے طور پر درخواست گزار کو 25 لاکھ روپے کا معاوضہ ادا کرنے کی ہدایت دی تھی۔ یاد رہے کہ درخواست گزار کا مکان سڑک کے منصوبے کے لیے گرایا گیا تھا۔
0 تبصرے