مہاراشٹر : دیویندر فڑنویس کو کس سے خطرہ؟ سنجے راوت نے سیکورٹی بڑھانے پر اٹھایا سوال

 

ممبئی : مہاراشٹر اسمبلی انتخابات 2024 سے تقریباً دو ہفتے پہلے نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کی سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ ان کی سیکورٹی کے لیے ایکسٹرا فورس ون کمانڈوز تعینات کیے گئے ہیں۔ شیو سینا یو بی ٹی یعنی ادھو ٹھاکرے گروپ کے لیڈر سنجے راوت نے فڑنویس کی سیکورٹی پر سوالات اٹھائے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ تقریباً 200 کمانڈروں کا ایک گروپ بی جے پی کے سینئر لیڈر کے ساتھ چلتا ہے۔ زیڈ پلس سیکورٹی بھی فراہم کی گئی ہے۔ ایسے میں اس معاملے پر مہاراشٹر میں کافی سیاست چل رہی ہے۔(جاری)

سنجے راوت نے پوچھا کہ وزیر داخلہ اتنے خوفزدہ کیوں ہیں؟ کون ان پر حملہ کرنا چاہتا ہے؟ کیا لیبیا یا اسرائیل ان پر حملہ کرنے والے ہیں؟ انہیں یہ سب کو بتانا چاہئے۔ یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ ان کی حفاظت کے لیے 200 کمانڈوز تعینات کیے گئے ہیں، راوت نے پوچھا کہ انہوں نے اچانک اپنی سیکورٹی میں اتنا اضافہ کیوں کیا؟ وہ شخص جو دوسروں کی حفاظت کا فیصلہ کرتا ہے، اس نے اپنی سیکورٹی بڑھا دی ہے۔(جاری)

فڑنویس کو کس سے خطرہ ہے؟

انٹیلی جنس اطلاعات موصول ہو رہی ہیں کہ دیویندر فڑنویس کی جان کو خطرہ ہے۔ لارنس بشنوئی گینگ سے نائب وزیراعلی کی جان کو خطرہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ مہاراشٹر اسٹیٹ پولیس کی اسپیشل یونٹ ایکسٹرا فورس ون کے سپاہیوں کو نائب وزیراعلی کی سیکورٹی کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔ حال ہی میں اسی گینگ نے بابا صدیقی کا قتل کرکے سبھی کو چونکا دیا تھا۔ اسی گینگ نے سدھو موسے والا اور راجستھان میں راجپوت کرنی سینا کے ریاستی صدر سکھدیو سنگھ گوگامیڑی کا قتل بھی کیا تھا۔(جاری)

سیکورٹی بڑھانے کی کیا ہے بنیاد؟

اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کسی لیڈر کی سیکورٹی کس بنیاد پر بڑھائی جاتی ہے؟ دراصل کسی بھی شخص کی سیکورٹی کو بڑھانے کی سب سے بڑی بنیاد انٹیلی جنس معلومات ہیں۔ انٹیلی جنس ایجنسیاں ہر ریاست میں زمینی سطح پر معلومات جمع کرتی رہتی ہیں۔ اس بنیاد پر رپورٹ وزارت داخلہ کو بھیجی جاتی ہے۔ اس کے بعد اعلیٰ حکام سیکورٹی خطرے کا اندازہ لگاتے ہیں۔ اسی بنیاد پر کسی شخص کی سیکورٹی بڑھانے کی حتمی منظوری دی جاتی ہے۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے