جمعرات تک پولس انتظامیہ غنڈہ گردی دادا گیری پر روک نہیں لگائی تو جمعہ کو ہم بتاۓ گے کیا کرنے والے ہیں

 

اتوار کو بیرسٹر اسدالدین اویسی اظہار تشکر کیلئے مالیگاؤں آکرکے جلسہ سے خطاب کریں گے

مفتی اسمٰعیل قاسمی کا سردار نگر رابطہ آفس پر کہا پولس انصاف قائم کریں ورنہ ایم ایل اے  کا پاور کیا ہوتا ہے بتاۓ گے

مالیگاوں ( پریس ریلیز ) مجلس اتحاد المسلمین کے مقامی نو منتخب رکن اسمبلی مفتی اسمٰعیل قاسمی آج رابطہ آفس دارالخیر سردار نگر مجلس کے ذمہ داران ہمدردوں ورکروں کی ایک میٹنگ موجودہ حالات کے پیش نظر  بلائی گئی تھی اس موقع پر شفیق رانا، ڈاکٹر خالد پرویز، یوسف الیاس وغیرہ نے ابتدائی تقریر کیے صدارتی خطاب کرتے ہوئے مفتی اسمٰعیل قاسمی نے کہا کہ ہمارا یہاں جمع ہونا ایمرجنسی کے طور پر جمع ہونا ہے مقابلہ میں جیت اور ہار ہوتی ہے اور اگر ہار برداشت نہ ہو تو اسے مقابلے میں نہیں اترنا چاہیے ہم 2007  سے 2008 میں دیکھا یہ ہارتے ہیں تو شہر میں دادا گیری غنڈہ گردی کرتے ہیں کارخانوں میں گھس کر آگ لگاتے ہیں مال پر قبضہ اور سودا کیا ہوتو رقومات روک لیتے ہیں گھر جاکرکے دھمکیاں دیتے ہیں۔(جاری)

اور ہمارے ساتھیوں کے گھر میں پٹاخہ پھوڑتے ہیں اسی طرح آگ لگانے کی مضموم کوشش کرتے ہیں اور ہم نے اسوقت بھی دیکھا اور آج بھی دیکھ رہے ہیں کہ ڈپارٹمنٹ کو کیا کرنا چاہیے اور کیا کر رہی ہیں اور پورا شہر دیکھ رہا ہے مَیں پولس انتظامیہ کو بہت صفائی کے ساتھ کہہ دینا چاہتا ہوں کہ پرانے دن لد گئے ہم یہ سوچ رکھتے ہیں کہ ظلم سہنا بھی ظلم و ظالم کی مدد کرنا ہیں ہم ظلم برداشت نہیں کریں گے جو لوگ غیر قانونی طور پر جلوس نکالتے ہیں آپ انکے خلاف کاروائی نہیں کرتے ہیں ڈی جے لگاکرکے ناچتے ہیں شور شرابہ کرتے ہیں پولس اپنی ڈیوٹی کب نبھاۓ گی کوئی آکرکے شکایت درج کروائے گا تو آپ شکایت درج کروں گے پولس کو اس غنڈہ گردی دادا گیری کو ختم کرنا ہوگا ہم نے اپنے مینو فیسٹیو میں اول نمبر پر اچھائی اور برائی کو عنوان اسی لئے بنایا تھا اور مَیں جو کہہ رہا ہوں وہ پورے شہر کی آواز ہیں۔(جاری)

اور خاموش آواز ہیں اور 23 نومبر کے بعد سے جس طرح سے غنڈہ گردی کی جارہی ہے شہر کا سنجیدہ باشعور طبقہ اسکو اچھا نہیں سمجھتا ہے شکایت کرنے پر آپ کارروائی کرتے ہو کیا آپ کو دیکھائی نہیں دیتا سنائی نہیں دیتا ہیں اس طرح ہزاروں کے مجع جمع کرکے جو کیا جارہا ہے پولس انتظامیہ کی ذمہ داری وہ اپنی ڈیوٹی ادا کریں مَیں پولس کو کہتا ہوں کہ 23 نومبر کے بعد کل مَیں نے چیف منسٹر ایکناتھ شندے کو لیٹر دیا ہے ہوم سیکریٹری اور کلکٹر سے بات چیت کی ہے سینیئر ایس پی ایڈیشنل ایس پی اور ڈی واے ایس پی و پوار واڑی پولس اسٹیشن کے پی آے سے بات کی ہے ہم قانونی خانہ پری کی ہے ابھی شفیق رانا نے کہا کہ اگر دادا گیری کرنے والے کے دو ہاتھ ہیں تو ہم بھی دو ہاتھ رکھتے ہیں ہم نہیں چاہتے دو دو ہاتھ کرنا پڑے، ہم قانون ہاتھ میں لینا نہیں چاہتے لیکن قانون اپنا کام نہیں کریں گا ۔(جاری)

تو ظاہر سی بات ہے ہمیں روڈ پر آنا پڑے گا آج منگل سے جمعرات تک اس درمیان ایک بھی واقعہ معاملہ ہوا تو ہم وہاں خود پہنچے گے اور آپ سب کو آواز دیں گے اور آپ کو پہنچنا ہوگا اور یہ ختم نہیں ہوا تو ہم جمعہ کو فیصلہ لیں گے کہ ہمیں کیا کرنا ہے پولس ڈپارٹمنٹ اس بات کو نوٹ کرلیں آپ کو سوچنا دے رہے ہیں لاء اینڈ آرڈر باقی رکھنا آپکی ذمہ داری ہے جوا سٹہ نشہ آور اشیاء کی خریدو فروخت اور اس کا استعمال کرنے والے اگر یہ سب کچھ پولس کی سرپرستی میں ہورہا ہے تو یہ شہر اب یہ سب برداشت نہیں کریں گا اور اس الیکشن میں جس طرح سے جوا سٹہ نشہ آور اشیاء کی خریدو فروخت کرنے والوں نے ہمارے خلاف کام کیا ہے وہ کان کھول کر سن لیں اب ہم چن کر آگئے ہیں اور ایک ایم ایل اے کیا کرسکتا ہے مَیں انکو بتاؤں گا۔(جاری)

عجیب بات ہے ندیم فٹر پر دو راؤنڈ فائرنگ ہوئی اور شفیق رانا نے وضاحت کی اور پولس کہہ رہی ہیں یہ آپسی رنجش ہے پولس جانبداری نہیں برت رہی ہے بے غیر ثبوت کے یہ آپ کو کہنے کا حق نہیں ہے اگر آپ کے پاس ثبوت تھا تو بتاتے یہ مقروض ہے کاروباری معاملات میں الجھا ہوا ہے آپکی بات مانتے سر آنکھوں پر، اور جس کے اوپر فائرنگ ہوئی ہے اسکو ہی رات کو بلاکر کئی کئی گھنٹے پوچھ تاچھ کر رہے ہو اسکے چھوٹے بھائی کو بلاکرکے مارٹھوک کر رہے ہو آپ کو کیا کرنا چاہیے اور آپ کیا کر رہے ہو تجزیہ کرو سمجھو یہ بات درست نہیں ہے اگر پیسہ باقی ہے تو وہ گھر آکرکے فائرنگ کریگا تو اسکو قانوناً حق ہے دوسرے پہلو سے کب کاروائی کرو گے اور انھیں گرفتار کرکے کاروائی کرو گے اور پولس انتظامیہ یہ کہہ دے ہم جس پکش کی طرف ہیں اسکا ساتھ دیں گے ۔(جاری)

ہم اسکے اوپر جائے گے اور ہاؤس میں بات حکومت تک رکھیں گے مَیں کسی سے نہیں ڈرتا آدھی رات کو بھی شہر کے کسی بھی کنارے پر جاتا ہوں اور پولس کہہ رہی ہیں موٹر سائیکل پر مت نکلو سلامت آباد چوک پر چار لوگ نشانہ پر ہیں یہ کہا گیا پولس اس پہلو پر کوئی کاروائی نہیں کرتی ہے ان چار لوگوں میں ایک مجھے بھی گولی مارنے کا پلان بنا ہے چھ ماہ بعد دوبارہ اسمبلی الیکشن ہوگا جو گناہ گار ہے اسکا نام لیا جائے گا پولس منع کرنے والی کون ہوتی ہے شیخ آصف، شیخ احسان، اویس شیخ، اکرم شیخ، آپ کون ہوتے ہیں نام لینے سے منع کرنے والے پولس کون ہوتے ہو، اگر اب کسی کی دکان مکان کارخانے پر غنڈہ گردی ہوئی تو مَیں پہنچو گا پولس دس بار سوچ لے ہم ایک بار گھر سے نکلے تو مقصد پورا کرکے گھر جاۓ گے ہارنے کے بعد بولتے ہیں پیٹی چور علماء حفاظ اور مدرسین کو کہہ رہے ہیں ۔(جاری)

پیٹی چور ہار گئے ہیں تو ہار مانو نا اور بلی تھیلے سے باہر آگئی اور انھوں نے یہ بات بھی کہی چالیس ہزار ووٹ بوگس ڈالے گئے ہیں مَیں 162 ووٹ سے نہیں 40 ہزار 162 ووٹ سے چن کر آیا ہوں صبح کے دو گھنٹے میں گلی کی پوری ووٹ بوگس دلوائی گئی کروڑوں روپے خرچ کرکے ہار گئے پچھلا پانچ سال اس غم میں گزارے 38 ہزار ووٹ سے کیسے ہار گئے اب یہ پانچ سال 162 ووٹ کے صدمے سے دوچار رہے گے پیسوں کی ریل پیل سے الیکشن نہیں جیتا جاتا ورنہ امبانی اڈانی آج پردھان منتری ہوتے نا اگر جمعرات کی شام تک پولس انتظامیہ اپنی ذمہ داری پوری کرتا ہے امن و امان باقی رہتا ہے غنڈہ گردی دادا گیری پر لگام لگتی ہے لوگوں کی جان و مال عزت و آبرو روزی روٹی محفوظ رہتی ہے علماء حفاظ و ائمہ کو پیٹی چور بولنا بند نہیں ہوگا تو ہم کہہ گے جمعہ کو کیا کرنا ہے۔(جاری)

پولس اگر اپنا کام نہیں کریگا تو انصاف کیلئے روڈ پر آنا پڑے گا اور پولس کو بتا دیں گے کتنا بڑا مورچہ تحریک آندولن وغیرہ کریں گے ایک تارہ بلڈنگ میں ایک گھر میں جب عورت نماز پڑھ رہی تھی پٹاخہ پھیکا گیا اس لیے پارٹی کے تمام ورکروں ہمدردوں محبانِ سے اپیل ہے اگر آپ کے ساتھ کوئی واقعہ پیش آیا تو ہم سے رابطہ کریں ہم انصاف دلاۓ گے اور پولس انتظامیہ ناکام رہی تو ہم دودو ہاتھ کرنے تیار ہیں.


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے