مہاراشٹر اسمبلی الیکشن کو لیکر شرد پوار کا آیا بڑا بیان ، ووٹنگ کو لیکر کیا خلاصہ

 

ممبئی: مہاراشٹر میں اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹنگ کے درمیان نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (ایس پی) کے سربراہ شرد پوار کا ایک بڑا بیان سامنے آیا ہے۔  انہوں نے کہا کہ اسمبلی انتخابات مہاراشٹر کے مستقبل کا فیصلہ کریں گے۔  انہوں نے یہ بات مہاراشٹر کے لوگوں سے اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہی۔  پونے ضلع کے بارامتی قصبے میں اپنا ووٹ ڈالنے کے بعد نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے پوار نے کہا کہ تمام ووٹروں کو اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرنا چاہیے۔  انہوں نے کہا، "یہ انتخاب انتہائی اہم ہے۔ یہ مہاراشٹر کے مستقبل کا فیصلہ کرے گا۔ میں تمام شہریوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اپنے گھروں سے باہر آئیں اور ووٹ دیں۔" (جاری)

یہ اچھی بات نہیں ہے۔
سابق مرکزی وزیر نے کہا، "یہ اچھی بات نہیں ہے کہ مہاراشٹر میں ووٹنگ کا فیصد شمال مشرق کی چھوٹی ریاستوں سے کم ہے۔"  قابل ذکر ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے منگل کو نانا پٹولے اور سپریا سولے کے مبینہ 'وائس نوٹ' کے ساتھ الزام لگایا تھا کہ ریاستی اسمبلی انتخابات کو متاثر کرنے کے لیے 'بٹ کوائن' کو کیش کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔  بی جے پی نے دعویٰ کیا تھا کہ اس سے انتخابات کے آزادانہ اور منصفانہ طریقے سے انعقاد پر سنگین سوالات اٹھتے ہیں۔  سول نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔(جاری)

ایم وی اے کو اکثریت ملے گی۔
شرد پوار نے یہ بھی کہا کہ ان کی بیٹی اور لوک سبھا ممبر سپریہ سولے اور کانگریس کی مہاراشٹر یونٹ کے سربراہ نانا پٹولے کے خلاف بی جے پی کے الزامات توجہ کے مستحق نہیں ہیں۔  سابق وزیر اعلیٰ نے کہا، "الزامات لگانے والا جیل میں ہے۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ بی جے پی کس حد تک گر چکی ہے۔"  انتخابی نتائج کے بارے میں ان کے جائزے کے بارے میں پوچھے جانے پر شرد پوار نے کہا کہ ایم وی اے کو اکثریت ملنی چاہیے۔ (جاری)

کل 18 نومبر کو بارامتی میں این سی پی لیڈر اور ریاست کے نائب وزیر اعلی اجیت پوار کی ریلی کے دوران ان کی والدہ کا خط پڑھ کر سنایا گیا جس میں انہوں نے کہا کہ ان کے ساتھ ناانصافی ہوئی ہے۔  اس بارے میں پوچھے جانے پر شرد پوار نے بدھ کو حیرت کا اظہار کیا کہ کوئی یہ کیسے کہہ سکتا ہے، کیونکہ وہ (اجیت پوار) اقتدار میں ہیں اور نائب وزیر اعلیٰ ہیں۔  پچھلے سال، اجیت پوار اور کئی دیگر ایم ایل اے ریاستی حکومت میں شامل ہوئے تھے جس کے نتیجے میں ان کے چچا شرد پوار کی تشکیل کردہ این سی پی میں پھوٹ پڑ گئی۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے