مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں چند دن باقی ہیں۔ دریں اثنا، ادھو ٹھاکرے نے شیوسینا-یو بی ٹی باغیوں کے خلاف کارروائی کی ہے۔ ادھو ٹھاکرے نے پارٹی مخالف سرگرمیوں کی وجہ سے پانچ لیڈروں کو نکال دیا ہے۔ ان میں بھیونڈی کے سابق ایم ایل اے روپیش مہاترے، وشواس ناندیکر، چندرکانت گھگل، سنجے آواری اور پرساد ٹھاکرے شامل ہیں۔(جاری)
ان لیڈروں کو پارٹی سے نکال دیا گیا۔
شیوسینا کے بھیونڈی لوک سبھا حلقہ کے رابطہ سربراہ (ادھو بالا صاحب ٹھاکرے) روپیش مہاترے کو پارٹی مخالف سرگرمیوں کی وجہ سے شیوسینا سربراہ ادھو ٹھاکرے کے حکم پر پارٹی سے نکال دیا گیا ہے۔ اس دوران روپیش مہاترے نے بھیونڈی ایسٹ اسمبلی حلقہ سے آزاد امیدوار کے طور پر مقابلہ کرنے کا فیصلہ کیا، لیکن کہا جاتا ہے کہ انہیں پارٹی مخالف بیانات اور سرگرمیوں کی وجہ سے نکال دیا گیا۔ اس کے علاوہ وانی اسمبلی ضلع کے سربراہ وشواس ناندیکر، جاری تعلقہ کے سربراہ چندرکانت گھگل، مارےگاؤں تعلقہ کے سربراہ سنجے آواری، یاوتمال ضلع کے وانی تعلقہ کے سربراہ پرساد ٹھاکرے کو بھی پارٹی مخالف سرگرمیوں کے لیے پارٹی سے نکال دیا گیا ہے۔(جاری)
الٹی میٹم کے بعد کارروائی
آپ کو بتا دیں کہ مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے لیے 4 نومبر کو کاغذات نامزدگی واپس لینے کا آخری دن تھا۔ شیوسینا اور یو بی ٹی سمیت مہا وکاس اگھاڑی کے دیگر حلیفوں کے بہت سے لیڈر تھے جنہوں نے باغی کے طور پر آزاد نامزدگی داخل کی تھی۔ ایسی صورت حال میں ایم وی اے، شرد پوار دھڑے کی این سی پی ایس پی اور ادھو ٹھاکرے کے دھڑے کی شیو سینا یو بی ٹی کے سربراہان نے اپنے باغی لیڈروں کو آخری موقع دیتے ہوئے الٹی میٹم دیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ اگر بروقت نام واپس نہ لیے گئے تو ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ اس دوران کئی رہنماؤں نے اپنے نام واپس لے لیے، جب کہ کئی اپنے فیصلے پر ڈٹے رہے۔ اس کے بعد اب ادھو ٹھاکرے کی پارٹی نے ان باغی لیڈروں کے خلاف کارروائی کی ہے۔
0 تبصرے