پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس آج 25 نومبر سے شروع ہو رہا ہے۔ یہ اجلاس 20 دسمبر تک جاری رہے گا۔ حکومت اس اجلاس میں پانچ نئے بل پیش کرے گی۔ اس میں شپنگ سیکٹر سے متعلق تین بل شامل ہیں۔ حکومت کوسٹل شپنگ بل، انڈین پورٹس بل، مرچنٹ شپنگ بل یہ تینوں بل ہندوستانی جہاز رانی کی ترقی کے لیے بہت اہم ہیں۔ اس کے ساتھ ہی پہلے سے متعارف کرائے گئے 13 بلوں کو پاس کرنے کے لیے درج کیا گیا تھا۔ ان میں بینکنگ لا ترمیمی بل اور وقف بل بھی فہرست میں شامل ہیں۔(جاری)
بینکنگ لاز (ترمیمی) بل، 2024 پیش کیا جائے گا۔
دراصل، حکومت بینکنگ قوانین کو بہتر بنانے کی سمت ایک اور بڑا قدم اٹھانے جا رہی ہے۔ اس لیے حکومت بینکنگ لاز (ترمیمی) بل، 2024 متعارف کرانے جا رہی ہے۔ اس بل میں ایک بینک اکاؤنٹ میں جانشینوں کی تعداد بڑھا کر 4 کر دی جائے گی، یعنی اب اکاؤنٹ ہولڈر اپنے اکاؤنٹ میں چار لوگوں کو نامزد کر سکے گا۔ وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن آج بینکنگ قوانین (ترمیمی) بل 2024 پیش کریں گی۔(جاری)
ویں لوک سبھا کے پہلے مانسون اجلاس میں 12 بل پیش کیے گئے۔
اس بل کو حال ہی میں مرکزی کابینہ نے منظوری دی تھی۔ اس کے تحت، ریزرو بینک آف انڈیا ایکٹ، 1934، بینکنگ ریگولیشن ایکٹ، 1949، اسٹیٹ بینک آف انڈیا ایکٹ، 1955، بینکنگ کمپنیز (انڈرٹیکنگز کا حصول اور منتقلی) ایکٹ، 1970 اور بینکنگ کمپنیز (ایکوزیشن اینڈ ٹرانسفر آف انڈرٹیکنگز) میں ترامیم کی گئی ہیں۔ انڈرٹیکنگز) ایکٹ، 1980 تجویز کیا گیا ہے۔ حکومت نے 18ویں لوک سبھا کے پہلے مانسون اجلاس میں 12 بل پیش کیے تھے۔ ان میں سے چار بل بھی پاس ہوئے۔ ان میں فائنانس بل 2024، (تخصیص)بل 2024، جموں و کشمیر (تخصیص)بل 2024 اور انڈین ایئر کرافٹ بل شامل ہیں۔(جاری)
جے پی سی، وقف ترمیمی بل پر رپورٹ پیش کر سکتی ہے۔
امکان ہے کہ سرمائی اجلاس کے ابتدائی ہفتے کے آخر میں وقف ترمیمی بل پر بحث کے لیے تشکیل دی گئی جے پی سی اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔ تاہم جے پی سی میں شامل اپوزیشن کے ارکان پارلیمنٹ رپورٹ پیش کرنے کے لیے مزید وقت مانگ رہے ہیں۔ اجلاس میں دستور ساز اسمبلی کے سنٹرل ہال میں 26 نومبر کو آئین کی منظوری کی 75 ویں سالگرہ کے پروگرام پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق، سابق صدر رام ناتھ کووند کی سربراہی والی کمیٹی کی رپورٹ پر مبنی، فی الحال ‘ون نیشن ون الیکشن’ سے متعلق کوئی بل پیش نہیں جائیگا۔ کابینہ نے اس رپورٹ کی منظوری دے دی ہے۔ حکومت کا دوسرا بل پنجاب کورٹس (ترمیمی) بل ہے۔(جاری)
ان بلوں کو سرمائی اجلاس میں پیش کیاجاسکتاہے۔
مرکزی حکومت ، وقف ترمیمی بل سمیت 16 بلوں کو پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں پیش کرنے پر غور کررہی ہے۔ سرمائی اجلاس کے دوران حکومت پنجاب کورٹس ترمیمی بل، مرچنٹ شپنگ بل، کوسٹل شپنگ بل اور انڈین پورٹس بل پیش کر سکتی ہے۔ ان کے علاوہ انڈین ایئر کرافٹ بل، جسے لوک سبھا نے پاس کیا ہے، راجیہ سبھا میں زیر التوا ہے۔ لوک سبھا بلیٹن کے مطابق لوک سبھا میں آٹھ بل زیر التوا ہیں جن میں وقف ترمیمی بل اور مسلم وقف بل شامل ہیں۔ راجیہ سبھا میں بھی دو بل زیر التوا ہیں۔ پارلیمنٹ کے اس اجلاس میں ون نیشن ون الیکشن بل پیش کرنے کی امید نہیں ہے۔(جاری)
اڈانی سمیت ان مسائل پر اپوزیشن ہنگامہ کھڑا کرے گی۔
وہیں ،حکومت نے پیر سے شروع ہونے والے پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس سے قبل اتوار کو آل پارٹی میٹنگ بلائی ہے۔ اس میٹنگ میں پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کو خوش اسلوبی سے چلانے کے لیےتمام پارٹیوں کے درمیان اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کی گئی۔ آل پارٹی میٹنگ میں کانگریس نے اڈانی گروپ کے خلاف رشوت ستانی کے الزامات پر بحث کا مطالبہ کیا۔ اس سے صاف ہے کہ اپوزیشن اس مسئلہ کو سرمائی اجلاس میں بھی اٹھائے گی، جس کی وجہ سے پارلیمنٹ کا اجلاس کافی شور شرابا ہونے کا امکان ہے۔
کانگریس لیڈر گورو گوگوئی نے بھی کہا کہ پارٹی اڈانی کے ساتھ ساتھ منی پور میں ذات پات کے تنازعہ پر بھی بات کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ کو گرفتار کر لیا گیا ہے، لیکن ذات پات کے تشدد کے باوجود حکومت کو منی پور کے وزیر اعلیٰ پر بھروسہ ہے۔ اپوزیشن پارٹی نے شمالی ہندوستان میں بڑھتی ہوئی آلودگی اور ریل حادثات کے معاملے پر بھی بحث کا مطالبہ کیا۔(جاری)
یوم آئین 26 نومبر کو منایا جائے گا۔
آل پارٹی میٹنگ کے بعد رجیجو نے کہا کہ اگرچہ سرمائی اجلاس کل سے شروع ہونے والا ہے لیکن یوم دستور کی تقریبات کے پیش نظر 26 نومبر کو کوئی سیشن نہیں ہوگا۔مرکزی وزیر نے کہا کہ 75 سال مکمل ہونے پر یوم آئین دونوں ایوانوں کے اراکین کے ساتھ سمودھان بھون میں منایا جائے گا۔ انہوں نے کہا، ‘سیشن کل سے شروع ہوگا۔ پرسوں لوک سبھا یا راجیہ سبھا نہیں ہوگی کیونکہ 26 نومبر کو آئین کو اپنائے ہوئے 75 سال مکمل ہو جائیں گے۔ اس لیے 75 سال مکمل ہونے پر یوم آئین کو سمودھان بھون میں دونوں ایوانوں کے اراکین کے ساتھ منایا جائے گا۔ صدر جمہوریہ ہند دروپدی مرمو ، اس تقریب سے خطاب کریں گے اور اس کے ساتھ ہم کچھ اہم دستاویزات جاری کرنے والے ہیں۔ اس میں آئین سے جڑی کئی چیزیں شائع ہونے والی ہیں۔
0 تبصرے