مہاراشٹر اسمبلی کی 288 سیٹوں کے لیے کل یعنی بدھ کو ووٹنگ ہوگی اور اس سے پہلے دن بھر سیاسی ہلچل رہی۔ بی جے پی جنرل سکریٹری ونود تاوڑے پر بہوجن وکاس اگھاڑی نے ووٹروں کو متاثر کرنے کے لیے نقد رقم تقسیم کرنے کا الزام لگایا تھا، جس کی وجہ سے بہوجن وکاس اگھاڑی کے کارکنوں نے ونود کو ویرار کے ایک ہوٹل میں گھیر لیا اور ہنگامہ کیا۔ پارٹی کا الزام ہے کہ تاوڑے کے پاس جو کالا بیگ تھا اس میں 15 کروڑ روپے کی ڈائری تھی جسے تقسیم کرنے کے لیے لایا گیا تھا۔ بی وی اے کے ایم ایل اے ہتیندر ٹھاکر نے الزام لگایا کہ ونود تاوڑے ووٹروں میں رقم تقسیم کرنے کے لیے نقد رقم لے کر ہوٹل پہنچے تھے۔(جاری)
بی جے پی لیڈر تاوڑے نے کہا - تمام الزامات بے بنیاد ہیں، تحقیقات کروائیں۔
ونود تاوڑے نے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ میں بی جے پی کے بوتھ کارکنوں کی میٹنگ میں شرکت کے لیے ہوٹل گیا تھا۔ مجھے انہیں یہ بتانا تھا کہ ووٹ ڈالنے کے بعد ای وی ایم کو کیسے سیل کیا جاتا ہے اور اگر کچھ غلط ہو جائے تو الیکشن کمیشن میں شکایت کیسے درج کی جائے۔ کرنسی کی تقسیم کا الزام میرے خلاف سازش ہے اور کچھ نہیں۔ میں کسی بھی قسم کی تحقیقات کے لیے تیار ہوں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن اور پولیس ہوٹل کی سی سی ٹی وی فوٹیج کی تحقیقات کرے، ساری حقیقت سامنے آجائے گی۔ (جاری)
ادھو ٹھاکرے کا الزام - کیا یہ بی جے پی نوٹ جہاد ہے؟
الیکشن کمیشن نے الزامات کا نوٹس لیتے ہوئے بی جے پی کے جنرل سکریٹری ونود تاوڑے اور امیدوار راجن نائک کے خلاف عوامی نمائندگی ایکٹ کی مختلف دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی ہے۔ اپوزیشن مہا وکاس اگھاڑی اتحاد کے لیڈروں نے اس معاملے پر بی جے پی کو گھیر لیا ہے۔ شیوسینا (یو بی ٹی) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے کہا، 'جب میں ماں تلجا بھوانی کے درشن کے لیے جا رہا تھا تو الیکشن کمیشن کے اہلکاروں نے میرے بیگ کی تلاشی لی، تاہم انہیں میرے بیگ میں کچھ نہیں ملا۔ اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ ونود تاوڑے کے بیگ سے رقم ملی ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا بی جے پی کا یہ نوٹ جہاد ہے، اگر آپ اسے بانٹیں گے تو جیت جائیں گے۔
0 تبصرے