اسباب کے درجے میں ہمیں جتنی کوشش کرنا تھی ہم نے کی ، اب ہار اور جیت اللہ کے ہاتھ میں ہے ۔ آصف شیخ رشید

 

مالیگاوں / مالیگاوں شہر سینٹرل اسمبلی حلقہ نمبر 114 پر مفتی محمد اسماعیل قاسمی کے سامنے ایک مظبوط طاقت آصف شیخ رشید کی رہی ۔ گزشتہ چار ماہ قبل آصف شیخ اپنا الیکشنی پرچار شروع کردئیے تھے ۔ اور آج بروز بدھ کو ووٹنگ ہونے کے بعد انہوں نے پریس کانفرنس منعقد کی جس میں انہوں نے کئی اہم موضوعات کو عوام کیسامنے رکھا ۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ ووٹنگ کے بعد آصف شیخ نے کیا کہا ۔(جاری )

آصف شیخ رشید نے اس اسمبلی انتخابات میں اپنی پارٹی متعارف کروایا تھا۔  جس کا نام انڈین سیکولر لارجیسٹ اسمبلی آف مہاراشٹر تھا ، اس پارٹی سے امیدواری کررہے آصف شیخ نے آج ووٹنگ کے بعد اپنی پریس کانفرنس میں کہا کہ ہم اسباب کے درجے میں جتنی کوشش جدوجہد کرسکتے تھے ہم نے کیا ۔ اب ہار اور جیت اللہ کے ہاتھ میں ہے ۔ 23 نومبر کو جو بھی فیصلہ آئیگا ہم اسے قبول کرینگے  آج پولنگ کے دوران ہونے والے نوک جھوک پر آصف شیخ نے اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگوں کو ہار نظر آرہی تھی ، یہ لڑائی جھگڑا اسی کی ایک کڑی تھی ۔ (جاری)

انہوں نے مزید مفتی محمد اسماعیل قاسمی پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہماری مخالف پارٹی کی جتنی بھی الیکشنی پروگرامات ہوئے سب میں انہوں نے ڈیولپمنٹ کی کوئی بات نہیں کئے بلکہ صرف جھگڑے کی بات کی جارہی تھی ۔ اور مخالفین کا نعرہ تھا کہ یہ الیکشن اچھائی اور برائی کا الیکشن ہے ۔جس کو مالیگاوں شہر کی عوام نے نکار دیا ہے ۔ (جاری)

اپنی تیاری پر بولے آصف شیخ ۔
آصف شیخ نے پریس کانفرنس میں یہ بات کو واضح کیا کہ ہم نے اس الیکشن کیلئے ایک بلیو پرنٹ تیار کی تھی جس کے پہلے پوائنٹ سے ہم نے اپنی تیاری شروع کی اور ہر دشواری کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ہم نے اس الیکشن میں محنت کوشش اور جدوجہد کی ۔ انہوں نے مزید اپنے ورکروں کی قربانیوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا میں مالیگاوں شہر کی عوام کا بھی بہت بہت شکریہ ادا کرتا ہوں کیوں کہ جس جذبے کے ساتھ مالیگاوں شہر کی عوام نے ووٹنگ میں مظاہرہ کیا ان شاءاللہ 23 نومبر کو جیتنے کے بعد بھی اس سے بہتر ماحول ہوگا ۔ (جاری)

23 نومبر پر بولے آصف شیخ
انہوں نے پریس کانفرنس میں کہا کہ 23 نومبر کو جو بھی نتائج ظاہر ہونگے ہم اسے قبول کرینگے۔  کیوں کہ ہار اور جیت کا دلانا اللہ تبارک و تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے ۔ ہم نے کوشش محنت لگن جذبے اور وقت کو لگانے میں کوئی کمی نہیں رکھی ۔ اب فیصلہ اللہ پر چھوڑ دیا ہے ۔ ان شاءاللہ ہمارے حق میں فیصلہ آئیگا ۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے