دو ہفتوں سے علماء و ائمہ کی بے عزتی و بدتمیزی نظامیہ، ثناء اللہ، رابعہ مسجدوں سے مسلسل جاری ہے شہر کیلئے لمحہ فکریہ ہے

سماجوادی کے جلسے میں جو ہوا اور آزاد نگر پولس اسٹیشن پر دھرنا یہ سب چھچند اوچھی حرکت ہے تاکہ شہر کو ملی جوڑ نہ لگے محمد حسین انصاری


مالیگاؤں (پریس ریلیز) مجلس اتحاد المسلمین کے مقامی رننگ ایم ایل اے مفتی اسمٰعیل قاسمی تعمیری کاموں کے نگراں محمد حسین انصاری نے کل رات کے معاملے کو لے کر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آزاد نگر جیلانی چوک پر سماجوادی پارٹی کا جلسہ میں کچھ بات پیدا ہوئی جسکو لے کرکے آزاد نگر پولس اسٹیشن کا گھیراؤ کرکے دھرنا دیا گیا چھچند کیا گیا محمد حسین انصاری نے کہا کہ یہ ڈرامہ بازی 20 سے 25 سال پہلے ہوتا تھا اب مالیگاؤں کے شہریان بہت بیدار ہیں رات کو جو ناٹک کیا گیا اسکی پیچھے وجہ یہ ہے کہ جب سے اسمبلی الیکشن شروع ہوا ہے شیخ آصف سابق آمدار نے سماجوادی کے خلاف کچھ نہیں کہا ہے صرف انکا نشانہ ایم ایل اے مفتی اسمٰعیل قاسمی رہے، اور مفتی اسمٰعیل قاسمی کے چاہنے والوں محبان ہمدردوں ورکروں کو ٹارگٹ کیا سماجوادی کے خلاف نہیں بولا جاتا ہے اور شہر کہہ رہا ہے کہ سماجوادی پارٹی تین یا چار نمبر پر رہے گی۔

 سماجوادی پارٹی کا اسٹیج منچ دیکھو لاکھوں روپے خرچ کیے جارہے ہیں یہ پیسہ کہاں سے آرہا ہے اسکے باوجود شہر کے ووٹر عوام ان سے مطمئن نہیں ہیں اور آج جو مداری کا کھیل کھیلا جارہا ہے جو 25 سال پہلے ہوتا تھا شہریان کو یہ بتانے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ ہماری ملی جوڑ نہیں ہے ایک بھائی کی طرف سے ایک بہن کو دی جانے والی آئیڈیا تھی تاکہ شہریوں کو ووٹ تقسیم کردیں اور یہ واضح کردیں ہم ملی جوڑ نہیں لڑ رہے ہیں جبکہ شہر جانتا ہے سائیکل کا ہینڈل کسی اور کے ہاتھ میں ہے حیرت انگیز بات یہ ہے کہ دو تین ہفتوں سے ہمارے علماء کرام ائمہ عظام کی توہین بے عزتی کی جا رہی ہے مسجد کے اندر قرآن و حدیث کی روشنی میں باتیں ہوگی لیکن اسے بھی سیاسی نظر سے دیکھ کر سیاست گھناؤنی سیاست کھیلی جاری ہے پچھلے جمعہ کو ثناءاللہ مسجد، نظامیہ مسجد میں عالم کی بے عزتی کی گئی آج رابعہ مسجد میں ایک عالم فاضل ندوی امام کے ساتھ بدتمیزی شان میں گستاخی کی گئی اور واٹس ایپ پر دیکھو پوسٹ وائرل ہورہی ہے یہ کرنے والے شیخ آصف کے قریبی اسلم انصاری ہے۔

 پورا شہر جانتا ہے اور ایک ساتھی بمبیا ہے یہ الیکشن ہے ہارے گے یا جیتے گے  اور دوران تقریر کہا گیا کہ چل نکل... افسوس ہے ایسے لوگوں پر اسطرح کی حرکت کر رہے ہیں اور اگر ایسے لوگ ایسے لوگوں کی پست پناہی کرنے والے چن کر کے آۓ گے تو علماء کرام کے ساتھ کیا کریں گے مسجد سے دین و ایمان کی بات ہوگی اچھائی و برائی پر نشہ آور اشیاء کی خریدو فروخت اور اس کا استعمال کرکے تباہ و برباد ہونے والی زندگیوں کے بارے میں باتیں ہوگی اللہ تعالیٰ اور اسکے رسول کی اطاعت کی بات ہوگی حیرت ہے اچھائی و برائی والی بات پر انکو برا لگ جاتا ہے برے راستے پر چلنے والوں کو اھدنا صراط المستقیم والے راستے کی طرف بات ہوگی اس میں برا لگنے اور ماننے والی کیا بات ہے شہریان کو بہت سوچ وچار اور سمجھنے کی ضرورت ہے مَیں تقریباً 25 سالوں سے سیاست میں ہوں لیکن آج کل جو صورتحال ہے ایسے حالات کبھی نہ رہے شہر کیلئے لمحہ فکریہ ہے شہر کے بہتر مستقبل کیلئے اپنے شہر کے بہتر مستقبل کیلئے اچھا فیصلہ کرنا ہوگا۔



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے