کس کے کھاتے میں جائیگی ممبئی دھاراوی کی سیٹ؟؟...


دھاروی اسمبلی سیٹ مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی کے 288 حلقوں میں سے ایک ہے۔  دھاراوی مہاراشٹر کی ایک اہم اسمبلی سیٹ ہے، جہاں انڈین نیشنل کانگریس نے 2019 میں کامیابی حاصل کی تھی۔  دھاروی اسمبلی سیٹ مہاراشٹر کے ممبئی سٹی ضلع میں آتی ہے۔  2019 میں، دھاراوی میں کل 45.31 فیصد ووٹ ڈالے گئے تھے۔  2019 میں، انڈین نیشنل کانگریس سے محترمہ ورشا ایکناتھ گائیکواڑ نے شیو سینا کے آشیش وسنت مور کو 11824 ووٹوں کے فرق سے شکست دی۔  مہاراشٹر اسمبلی انتخابات 2024 20 نومبر کو ایک ہی مرحلے میں ہوں گے۔  اسی تاریخ کو دھاروی اسمبلی سیٹ کے لیے بھی ووٹنگ ہوگی۔  انتخابات کے نتائج کا اعلان 23 نومبر کو کیا جائے گا۔(جاری)

دھاراوی اسمبلی سیٹ کے بارے میں
اس نشست کی خاصیت یہ ہے کہ اس میں ایشیا کی سب سے بڑی کچی آبادی دھراوی شامل ہے جو سماجی، سیاسی اور معاشی نقطہ نظر سے انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔  دھاراوی کی سیاسی تاریخ نے کانگریس اور شیوسینا کے درمیان بدلتے ہوئے غلبہ کو دیکھا ہے۔  یہاں دونوں پارٹیوں نے وقتاً فوقتاً اپنی طاقت ثابت کی ہے۔دھاراوی ممبئی سٹی ضلع میں واقع 10 اسمبلی حلقوں میں سے ایک ہے۔  سال 2009 میں یہاں ووٹرز کی تعداد 268,779 تھی جن میں مرد 152,013 اور خواتین 116,766 تھیں۔  اقلیتی برادریوں کے 113,732 ووٹرز تھے۔(جاری)

-2019 میں دھاروی اسمبلی سیٹ کی حیثیت
اسمبلی انتخابات 2019 کی بات کریں تو کانگریس کی ورشا گائیکواڑ نے دھاراوی سیٹ سے 53,954 ووٹوں سے کامیابی حاصل کی تھی۔  انہوں نے شیو سینا کے آشیش مورے کو شکست دی، جنھیں 42,093 ووٹ ملے۔  وہیں، اے آئی ایم آئی ایم کے منوج سنسارے 13,097 ووٹوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہے۔  2014 میں بھی ورشا گائیکواڑ نے کانگریس کے ٹکٹ پر 47,718 ووٹوں سے کامیابی حاصل کی تھی۔(جاری)

ورشا گائیکواڑ کا دبدبہ
ایکناتھ گائیکواڈ کی بیٹی ورشا گائیکواڈ نے 2004، 2009، 2014 اور 2019 کے اسمبلی انتخابات میں کانگریس کی نمائندگی کی اور لگاتار چار بار اس سیٹ پر کامیابی حاصل کی۔  ورشا گائیکواڑ دھاراوی کے لوگوں میں ایک مقبول چہرہ رہی ہیں۔  ورشا گائیکواڈ نے تعلیم اور سماجی اصلاح کے میدان میں بھی بہت سی کوششیں کیں جس سے انہیں دھاراوی میں کافی پذیرائی حاصل ہوئی۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے