اگر ہماری سرکار بنی تو سب سے پہلے مہاراشٹر کی تمام مساجد سے اتارا جائیگا لاوڈ اسپیکر : منسے چیف راج ٹھاکرے

 

جیسے جیسے مہاراشٹر میں ووٹنگ کا دن قریب آ رہا ہے سیاسی درجہ حرارت بھی بڑھتا جا رہا ہے۔  اب مہاراشٹر کے انتخابات میں لاؤڈ اسپیکر بھی داخل ہو گئے ہیں۔  مہاراشٹر نو نرمان سینا کے سربراہ راج ٹھاکرے نے فتویٰ اور ووٹنگ کے لیے لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کو لے کر بڑا بیان دیا ہے۔  راج ٹھاکرے کا کہنا ہے کہ اگر ان کی حکومت بنتی ہے تو وہ تمام مساجد سے لاؤڈ اسپیکر ہٹا دیں گے۔  آئیے جانتے ہیں راج ٹھاکرے نے اس معاملے پر اور کیا کہا۔(جاری)

ہندو صرف فسادات کے دوران اکٹھے ہوتے ہیں - راج ٹھاکرے۔
دراصل، ایم این ایس سربراہ راج ٹھاکرے مہاراشٹر کے امراوتی میں اپنی پارٹی کے امیدوار کے حق میں مہم چلا رہے تھے۔  اس دوران انہوں نے ہندوتوا کے مسئلہ پر مہاوکاس اگھاڑی یعنی ایم وی اے پر شدید حملہ کیا۔  راج ٹھاکرے نے کہا کہ ہندو بکھرے ہوئے ہیں، فساد کے وقت ہی اکٹھے ہوتے ہیں۔  اس کے بعد راج ٹھاکرے نے کہا کہ مسلمان مساجد سے فتویٰ جاری کر رہے ہیں کہ مہواکاس اگھاڑی کو ووٹ دیں۔(جاری)

شرد پوار ایک سنت ہیں جو ذات پرستی کو پھیلاتے ہیں – راج ٹھاکرے۔
راج ٹھاکرے نے امراوتی میں انتخابی مہم کے دوران ادھو ٹھاکرے اور شرد پوار پر بھی حملہ کیا۔  انہوں نے شرد پوار کو مہاراشٹر میں ذات پرستی پھیلانے والے سنت کہا اور ادھو کو خود غرض کہا۔  ایم این ایس چیف نے کہا کہ جب ادھو وزیر اعلیٰ تھے تو میں نے تمام مساجد سے لاؤڈ اسپیکر ہٹا دیے تھے، جس کے بعد ہمارے لوگوں کے خلاف 17 ہزار کیس درج کیے گئے۔(جاری)

میں سب کچھ ٹھیک کردوں گا - راج ٹھاکرے۔
انتخابی مہم کے دوران راج ٹھاکرے نے کہا کہ اگر مجھے اقتدار دیا گیا تو کل کسی مسجد میں کوئی اسپیکر نہیں ہوگا۔  انہوں نے کہا کہ ادھو نے بالا صاحب ٹھاکرے کے نام پر ہندو دل کے شہنشاہ کو ہٹا دیا۔  انہوں نے یہ خود غرضی سے کیا، کیونکہ وہ مجبور تھے۔  کانگریس اور شرد پوار کی این سی پی ان کے ساتھ ہے۔  اگر وہ بالا صاحب کو ہندو ہردے سمراٹ کہیں گے تو اچھا نہیں لگے گا۔  راج ٹھاکرے نے مزید کہا کہ مجھے ایک بار اقتدار دو میں سب ٹھیک کر دوں گا۔




ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے