مالیگاوں (پریس ریلیز) سلام چاچا روڈ پر مجلس اتحاد المسلمین کا انتخابی جلسہ عام آج بروز بدھ کو منعقد کیا گیا ۔اس جلسہ عام میں مجلس کے امیدوار مفتی اسمٰعیل نے کہا کہ الیکشن اقتدار کے مزے لوٹنے کیلئے نہیں ہوتے ۔ایسے امیدوار کو چن کر دیا جائے جو شہر میں مفت تعلیم، روزگار، بنیادی سہولیات کیلئے کام کرے ۔ہمارا مقابلہ جن سے ہے وہ فرقہ پرستوں کے آلہ کار بنے ہوئے ہیں ۔مالیگاؤں کی عوام انکی چالبازی کو اچھی طرح سمجھ رہی ہیں ۔2014 میں آصف شیخ نے سلیم منشی نگر کی عوام کو سات بارہ اتارا دینے کا وعدہ کیا تھا لیکن ایسا نہیں ہوا،صرف فوٹو پاس کا جھانسہ دیا ہے ۔آصف شیخ نے عوام کو دھوکہ دیا ۔(جاری)
عوام انکے جھانسے میں نہیں آنے والی ۔بارہ نومبر کو بھی انہوں نے کلو کٹی پر نوجوانوں کو نشہ آور اشیاء دیکر ورغلایا اور پر امن بند کو ناکام بنایا ۔مفتی اسمٰعیل نے کہا کہ میں نے ان پانچ سالوں میں 499 کروڑ روپے کا فنڈ لا کر مالیگاؤں میں کام کئے ہیں ۔ان کاموں کو آگے بڑھانے کیلئے دوبارہ موقع دیں اور کامیاب کریں ۔میں نے کبھی عوام کا نقصان نہیں کیا اور نہ غنڈہ گردی اور نہ نشہ کا کاروبار کیا ۔انہوں نے کہا کہ کسمبا روڈ پر 20 نوجوانوں نے میرا راستہ روکا ۔ہم انہیں جانتے ہیں اور وقت کسی کا نہیں ہوتا ۔میں عوام سے وعدہ کرتا ہوں کہ مجلس کی پالیسی کے مطابق کام کرونگا۔ماں بہنوں سے گزارش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں ۔جس طرح انہوں نے ماضی میں روزہ رکھا دعائیں کی ۔(جاری)
اس موقع پر مجلس اتحاد المسلمین کے فلور لیڈر اکبر الدین اویسی نے کہا کہ ملک کو جب ضرورت پڑے گی ہم ہماری جان کی قربانی دینگے ۔ہم اس ملک کے وفادار ہیں، حصے دار ہیں ۔موجودہ حکومت پارلیمنٹ میں سی اے اے، این آر سی اور طلاق ثلاثہ قانون لاتے ہیں اور اب وقف قانون لایا ۔کیا ہندوستان کا مسلہ مسلمان ہے؟اصل مسائل سے توجہ ہٹا کر مسلمانوں کو مدعا بنا کر الیکشن لڑا جارہا ہے ۔ہمیں ان سازشوں میں نہیں آنا ہے ۔ہمیں اس کا جواب ووٹوں سے دینا ہے ۔ہمارے ساتھ ناانصافی کی جارہی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ میں اچھی تقریر کر سکتا ہوں اور نعرہ تکبر زور سے سے بول بھی سکتا ہوں جذبات میں بھی لا سکتا ہوں لیکن میری آواز صرف یہی رہے جائے گی اور اگر یہ آواز اسمبلی و پارلیمنٹ میں گونجیں گی تو پھر اسکا اثر ہوگا ۔(جاری)
اس لئے ہماری آواز اسمبلی و پارلیمنٹ میں پہنچے، اس کیلئے ہمیں ووٹ دینا ہے ہے ۔ہمیں بڑی سوچ سمجھ کر اپنی ووٹوں کا استعمال کرنا ہے ۔دنیا میں تمام مذاہب کے لوگ آباد ہیں ۔دنیا میں مسلمانوں کے پاس کہیں سونے کی تو کہیں پیٹرول کی دولت ہے لیکن ہندوستان میں مسلمانوں کے پاس سب سے بڑی دولت ووٹ ہے ۔ووٹ کی اہمیت کو سمجھیں اور ووٹ دینے نکلے ۔حالات بڑے نازک ہے ۔آج میں مجلس اتحاد المسلمین کے ذمہ دار کی حیثیت سے آیا ہوں ۔مجلس اتحاد المسلمین حیدرآباد، تلنگانہ میں مسلمانوں کے دلوں کو فتح کرنے میں کامیاب ہوئی تو ہم نے 70 برسوں میں مسلمانوں کے مسائل حل کرنے کیلئے حکومت کو مجبور کیا ۔(جاری)
آج مجلس کا اپنا خود کا اپنا میڈیکل و انجینئرنگ کالج، نرسنگ، ہاسپٹل، اسکول ،کالج، بینک اور سول کالج ہیں ۔یہ سب مجلس کی نمائندگی کا نتیجہ ہے مجلس صرف جذباتی باتیں کرنے والی نہیں ہے ۔مجلس کا دواخانہ ہے ۔آپریشن ۔ڈائلیسیس ہوتا ہے ۔ہماری اسکول میں 25 ہزار بچوں کو فری تعلیم، نیٹ، ٹیٹ، انجئرنگ کی فری کوچنگ دی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ حیدرآباد میں اکبر الدین اویسی جانب سے 40 ہزار بچوں کو فری تعلیم دی جارہی ہے ۔ڈھائی لاکھ خواتین کو روزگار کیلئے بیوٹی ، فیشن، ٹیلرنگ، نرسنگ وغیرہ سکھاتے ہیں اور نوجوانوں کو خودکفیل بنانے کیلئے ووکیشنل کورسیس چلاتے ہیں ۔میں نے اقلیتی بجٹ کو تلنگانہ میں تین ہزار کروڑ کروایا ہے ۔یہ ہمارا کارنامہ ہے ۔ہماری ریاست میں کوئی بھی نوجوان ڈاکٹر ۔انجینئر آرکیٹیکچر، فارمیسی کرنا چاہے تو حکومت اسکی پوری فیس دیتی ہے ۔اسکالر شپ فری میں دی جاتی ہے ۔(جاری)
تلنگانہ میں مسلمانوں کی آبادی 50 لاکھ اور مہاراشٹر میں ایک کروڑ 44 لاکھ مسلمان ہیں ۔ہم نے دس سال میں تلنگانہ میں 28 لاکھ بچوں کو اسکالر شپ دی ہے اور تین ہزار بچے ہر سال بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے جاتے ہیں اور حکومت 20 لاکھ خرچ دیتی ہے ۔ہم نے شادی مبارک اسکیم کے نام سے تین لاکھ مسلم بچیوں کی شادی کی ہے ۔اکبر الدین اویسی نے موازانہ کرتے ہوئے کہا کہ مہاراشٹر میں مائناریٹی بجٹ 928 کروڑ روپے ہے تو تلنگانہ میں 33 سو کروڑ بجٹ ہے تو کیا یہ انصاف ہے؟ ۔پوسٹ میٹرک اسکالر شپ کیلئے 120 اور تلنگانہ میں 420 کروڑ، وقف بورڈ کیلئے دس کروڑ اور تلنگانہ میں ایک سو بیس کروڑ، مائناریٹی فائنانس کارپوریشن کے لئے مہاراشٹر میں بینک لنک ہے تو ہمارے پاس کوئی بینک سے لنک نہیں ۔رہائشی اسکول مہاراشٹر میں ایک بھی نہیں ہے ۔تلنگانہ میں 950 رہائشی اسکول کالج ہیں ۔(جاری)
![]() |
یہ کام نہیں ہے تو کیا ہے؟ مہاراشٹر میں اردو اکیڈمی مراٹھی میں چلتی ہے اور تلنگانہ میں اردو اکیڈمی اردو کے نام سے کام سے کررہی ہے اور بارہ کروڑ روپے دیا جاتا ہے ۔رمضان المبارک کیلئے ہماری ریاست میں 68 کروڑ روپے سے عید کی خوشیاں کیلئے خرچ کیا جاتا ہے ۔مساجد کیلئے تلنگانہ میں 17 ہزار امام و موذن کو ہر ماہ پانچ ہزار روپے دیا جاتا ہے ۔یہ کام مجلس اتحاد المسلمین نے کروایا ہے ۔ہم صرف حکومتوں کے بھروسے نہیں کرتے بلکہ اپنے بل بوتے پر کرتے ہیں ۔حیدرآباد جیسی مجلس کو مہاراشٹر میں طاقت دی جاتی ہے تو یہ سب کام مہاراشٹر میں بھی ہوگا ۔اگر نیک نیتی ہوگی تو کام ہوگا ۔قیادت کرنا کانٹوں بھرا تاج ہے ۔اگر قیادت کرنا ہے تو محسن بنو، غریب کی تکلیف سمجھنے والا بنو، اخلاص سے بھری قیادت کرو، نوجوان کی قدر کرتا ہوں ۔(جاری)
لیکن یہ کہتا ہوں کہ اپنے دل میں ایمان کو زندہ رکھو ۔دنیا کے پیچھے مت بھاگو، آخرت کی فکر کرو، انہوں نے کہا کہ میں کوئی شیر نہیں ہوں، میں انسان ہوں، میں اپنے آقا حضرت محمد صل اللہ علیہ وسلم کے غلاموں کے غلاموں کا غلام ہوں ۔میں اپکو شیر بنانے آیا ہوں ۔انصاف کیلئے لڑنا ہے، شیر بننا ہے تو نماز کے پابند بن جاؤ، قرآن کو پڑھو، سنت پر عمل کرو، یتیموں کے سر پر ہاتھ رکھو، بیواؤں کے سروں پر ہاتھ رکھو، کامیاب ہوجاؤ گے ۔میں یہاں اپنی قوم کو سمجھانے آیا ہوں ۔مسلمان غریب تو ضرور ہے لیکن ایمان کی دولت اسکے پاس سب سے بڑی دولت ہے ۔ایمان و کلمہ کی طاقت کو سمجھو، اپنی زندگی میں تبدیلی لاؤ، مسجد کو آباد رکھیں، گناہوں سے توبہ کریں ۔ہم بے نمازی ہوگئے اور مسجد ویران ہوگئی ہے اس لیے دشمنوں کی نظر مساجد پر پڑھنے لگی ۔(جاری)
اکبر الدین اویسی نے کہا کہ وقف قانون پر عوام کو گمراہ کیا جارہا ہے ۔وقف کی زمین مسلمانوں کے ابا و اجداد کی ہے ۔وقف بورڈ قانون لاکر مسلمانوں کی زمین پر قبضہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہیں ۔اس میں ہندو بھائیوں کو بھی لانے کی کوشش کی جارہی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ میں جیسے ہی مالیگاؤں آیا پولس نے نوٹس دے دی ۔قانون کا احترام کرنا میری ذمہ داری ہے قانون کی پاسداری کرنا پولس کی ذمہ داری ہے لیکن میں پولس سے سوال تو کرسکتا ہوں نا ۔ایک شخص نے حضور صل اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کی تو اسے کسی نے کچھ نہیں کیا اور میں مالیگاؤں آیا تو نوٹس دے دی ۔کیا یہ انصاف ہے ۔حکومت اور پولس کو چاہے کہ وہ ایسے ملعون کو گرفتار کرے ۔یہاں میں ایک مطالبہ کرتا ہوں کہ رسول اللہ صل اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کرنے والے کو فوری گرفتار کیا جائے ۔ہمیں یقین ہے کہ ملک کا قانون گستاخ رسول اللہ صل اللہ علیہ وسلم کو گرفتار کریگا ۔اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ نے ایک بیان میں کہا کہ بٹو گے تو کٹو گے ۔ذرا یوگی سے پوچھو کہ کس کے بٹنے اور کس کے کٹنے کی بات کی ہے ۔(جاری)
اگر اس ملک کے ہندو مسلم سکھ عیسائی بٹے گے تو ملک کٹے گا ۔جب یہ سب ایک ہوجائے گے تو ملک سوپر پاور ہوگا ۔مآب لنچنگ، لوجہاد کے نام پر کاٹنے والے یہ بات کررہے ہیں ۔یہی لوگ داڑھی ٹوپی والے کو مار دیتے ہیں ۔کیا مسلمان ہونا گناہ ہے ۔اکبر الدین اویسی نے کہا کہ اس جلسے سے میں ہندو مسلم بھائیوں سے اپیل کرتا ہوں کہ نفرت کی سیاست سے اعتراض کرو مودی ہوگی کی باتوں میں نہ آئیں محبت کی سیاست کرو، آؤ ہم اور تم مل کر ملک کی ترقی کریں ۔آج مہاراشٹر کی سیاست کو دیکھئے کہ بال ٹھاکرے کا نظریہ ہندتوا کا ہے ۔کانگریس کی آئیڈیا لوجی سیکولر ہے تو ادھو ٹھاکرے نے کانگریس کو ہندو توا کا درس سکھا دیا ۔کیا کانگریس نے ہندتوا کو اپنا لیا ۔اور اجیت پوار نے شرد پوار کو چھوڑ کر مودی سے ہاتھ ملا لیا ۔اب عوام کو رجھانے کیلئے بڑی بات ہورہی ہیں کیا الیکشن کے بعد گیارنٹی دینگے کہ سیکولر رہو گے یا پھر مودی کے ساتھ کانگریس یا ادھو ٹھاکرے چلے جائیں گے ۔اس لئے ہمارا ووٹ صرف بینک کیلئے استعمال ہوتے رہتا ہے۔(جاری)
مجلس کے ساتھ آؤ، ہمارا ایک نظریہ ہے ۔مہاراشٹر میں کوئی سیاسی نظریہ نہیں بچا ہے ۔اگر مجلس کے پانچ سے یا سات ایم ایل اے چن کر آئے تو ہمارے بغیر سرکار نہیں بنے گی ۔پھر ہم کہیں گے اسکالر شپ دو، بنکروں کو سہولیات دو، پھر ہم ہماری مرضی سے کام لینگے ۔اس لئے ہماری ذمہ داری ہے کہ بی جے پی شندے اجیت پوار کو شکست دینا۔مہاراشٹر میں جہاں جہاں مجلس کے امیدوار ہیں انہیں کو ووٹ دیں ۔اپنی ووٹ کو اچھائی کیلئے برائی کیخلاف استعمال کرو، نشہ مکت کیلئے استعمال کرو، ظلم کے خلاف کرو ۔اس لئے 20 نومبر کو پتنگ نشان پر ووٹ دیکر بھاری اکثریت سے کامیاب کریں ۔اس جلسہ عام میں حیدرآباد نامپلی کے ایم ایل اے معراج حسین جعفر ۔الحاج یونس عیسی۔ڈاکٹر خالد پرویز ،عبد المالک ،عبد الماجد، حافظ عبد اللہ، حسین انصاری ،یوسف الیاس سمیت درجنوں افراد اسٹیج پر موجود تھے ۔دور تلک انسانی سروں کا ٹھاٹھیں مارتا ہوا سمندر موجود تھا ۔
0 تبصرے