جب سنبھل میں زندہ جلا دیئے گئے تھے 184 ہندو ، سی ایم یوگی کا سخت ردعمل

 

لکھنؤ: یوپی اسمبلی کا سرمائی اجلاس شروع ہو گیا ہے۔  اس دوران سی ایم یوگی نے آج اسمبلی میں اپنی تقریر کی۔  سی ایم یوگی نے سنبھل کے معاملے پر بات کی۔  اس دوران انہوں نے حزب اختلاف کو نشانہ بنایا۔  سی ایم یوگی نے کہا ہے کہ سنبھل میں فسادات کی ایک تاریخ ہے۔  انہوں نے سنبھل میں 1947 سے مسلسل فسادات کا ذکر کیا۔  اس کے ساتھ انہوں نے ان فسادات میں مارے گئے ہندوؤں کی تعداد بھی بتائی۔  1978 کے فسادات میں 184 ہندوؤں کو زندہ جلائے جانے کے واقعہ کا حوالہ دیتے ہوئے سی ایم یوگی نے کہا کہ آپ فرقہ پرستی کی بات کر رہے ہیں، کیا ان لوگوں کو شرم نہیں آتی؟(جاری)

 سنبھل میں فسادات کی تاریخ

 سی ایم یوگی نے اسمبلی میں کہا، 'سنبھل میں ماحول کو کس طرح خراب کیا گیا اس کی تاریخ 1947 سے شروع ہوتی ہے۔  1947 میں 1 موت ہوئی، 1948 میں 6 لوگ مارے گئے، 1958 میں بھی ہنگامہ ہوا، 1962 میں بھی فساد ہوا، 1976 میں بھی 5 لوگ مارے گئے اور 1978 میں 184 ہندوؤں کو اجتماعی طور پر جلایا گیا۔  اس وقت 184 ہندو مارے گئے اور انہیں بھی جلا دیا گیا۔  آپ اس سچائی کو قبول نہیں کریں گے۔  اس کے بعد وہاں کئی مہینوں تک کرفیو لگا دیا گیا۔ (جاری)

 1947 سے اب تک 209 ہندو مارے گئے۔

 سی ایم یوگی نے مزید کہا، 'اس کے بعد 1980 میں پھر فسادات ہوئے جس میں ایک موت ہوئی، 1982 میں فسادات ہوئے جس میں ایک موت ہوئی، 1986 میں 4 لوگ مارے گئے، 1990 اور 1992 میں 5 اموات ہوئیں، 1996 میں 2 اموات ہوئیں۔  یہ سلسلہ مسلسل جاری رہا۔  سنبھل میں 1947 سے اب تک 209 ہندوؤں کو بے دردی سے قتل کیا جا چکا ہے اور ایک بار بھی کسی نے ان بے گناہ ہندوؤں کے خلاف ایک لفظ تک نہیں کہا۔  یہ لوگ آج مگرمچھ کے آنسو بہا رہے ہیں، لیکن ان بے گناہ ہندوؤں کے بارے میں کبھی دو لفظ نہیں کہے۔



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے