مہاراشٹر کے پربھنی میں تشدد کے بعد اب پولیس حرکت میں آگئی ہے۔ تشدد میں ملوث افراد کی نشاندہی کرکے ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ اس معاملے میں اب تک 40 لوگوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ پربھنی میں اس وقت کشیدگی کا امن ہے۔ شہر بھر میں پولیس کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ شرپسندوں کی شناخت کی جا رہی ہے اور سامنے آنے والی تمام ویڈیوز کو بھی نشان زد کیا جا رہا ہے۔ اس معاملے میں اب تک 40 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے اور ایف آئی آر درج کرنے کی کارروائی جاری ہے۔ (جاری)
پربھنی کے نیو مونڈھا اور نانل پیٹھ تھانے میں ایف آئی آر درج کی جا رہی ہے۔ پولیس نے کہا ہے کہ جن لوگوں کی املاک کو نقصان پہنچایا گیا ہے اگر ان کی جانب سے شکایت درج کروائی گئی تو مستقبل میں مزید مقدمات درج کیے جائیں گے۔(جاری)
کیا بات ہے؟
بھارتی آئین کی نقل کو نقصان پہنچانے کے خلاف وسطی مہاراشٹر کے شہر پربھنی میں مظاہرے ہو رہے ہیں۔ بدھ کو دوسرے روز بھی پرتشدد مظاہروں کا سلسلہ جاری رہنے کے بعد انتظامیہ نے امتناعی احکامات نافذ کر دیئے۔ پولس حکام نے بتایا کہ امبیڈکرائٹ کارکنوں کی طرف سے بلائے گئے بند کے دوران ہجوم نے جلاؤ گھیراؤ کیا اور ضلع کلکٹر کے دفتر میں توڑ پھوڑ کی۔ شہر میں امتناعی احکامات نافذ کر دیے گئے ہیں۔ اس کے تحت عوامی مقامات پر پانچ یا اس سے زیادہ لوگوں کے جمع ہونے پر پابندی ہوگی اور ریاستی ریزرو پولیس فورس کی ایک کمپنی کو امن و امان برقرار رکھنے میں مدد کے لیے بلایا گیا ہے۔ (جاری)
پولیس نے آنسو گیس کے گولے چھوڑے۔
پربھنی ریلوے اسٹیشن کے باہر ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کے مجسمے کے سامنے نصب آئین کی شیشے سے بند پتھر کی نقل منگل کو خراب پائی گئی، جس سے احتجاج شروع ہوا۔ پولیس نے واقعے کے سلسلے میں ایک شخص کو گرفتار کیا تھا تاہم بدھ کی صبح احتجاج دوبارہ شروع ہوا۔ ایکٹنگ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس یشونت کالے نے کہا، ''آج دوپہر ایک بجے کے قریب ایک دکان کے باہر پائپوں میں آگ لگ گئی۔ جب بھیڑ پرتشدد ہو گئی تو پولیس نے آنسو گیس کے گولے چھوڑے اور انہیں منتشر کر دیا۔ (جاری)
کلکٹر آفس میں توڑ پھوڑ
مظاہرین پولیس سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ منگل کو ہونے والے توڑ پھوڑ کے واقعے کے ذمہ داروں کو تلاش کرے۔ پولیس کے انسپکٹر جنرل شاہجی اماپ نے کہا کہ سیکڑوں مظاہرین، بشمول خواتین، کلکٹر کے دفتر کے باہر جمع ہوئے اور ان میں سے کارکنان دفتر میں داخل ہوئے اور پولیس کے حالات کو قابو میں لانے سے پہلے ہی فرنیچر اور کھڑکیوں کو نقصان پہنچایا۔ انہوں نے کہا کہ مظاہرین نے صبح کلکٹر کو میمورنڈم پیش کرنا تھا اور پرامن طور پر واپس جانا تھا، لیکن ان میں سے کچھ نے راستے میں دکانوں کے سائن بورڈز اور سی سی ٹی وی پر حملہ کیا اور سڑک پر ٹائر بھی جلائے۔ مقامی پولیس حکام نے بتایا کہ بند کا اثر ضلع کے وسمت علاقے میں بھی دیکھا گیا۔ مظاہرین نے منگل کی شام پربھنی اسٹیشن پر پٹریوں کو روک دیا تھا اور نندی گرام ایکسپریس کے لوکو پائلٹ پر حملہ کیا تھا۔ انسپکٹر جنرل آف پولیس اماپ نے امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لیا۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ سرکاری املاک کو نشانہ نہ بنائیں اور تشدد سے دور رہیں۔
0 تبصرے