نئی دہلی : مرکزی حکومت نے تعلیمی نظام میں بڑی تبدیلی کا اعلان کیا ہے۔ وزارت تعلیم کے مطابق اب بچے پانچویں اور آٹھویں جماعت میں بھی فیل ہوں گے۔ پانچویں اور آٹھویں جماعت کے سالانہ امتحان میں ناکام ہونے والے طلبہ کو دو ماہ کے اندر دوبارہ امتحان میں بیٹھنے کا موقع دیا جائے گا۔ اگر وہ اس میں بھی فیل ہو جاتے ہیں تو انہیں فیل کردیا جائے گا اور انہیں دوبارہ اسی جماعت میں پڑھنا پڑے گا۔(جاری)
اب تک آٹھویں جماعت تک بچوں کو فیل نہیں کرنے کا انتظام تھا۔ 8ویں جماعت تک امتحان میں فیل ہونے کے نظام پر سال 2010-11 سے پابندی لگا دی گئی تھی۔ اس کا مطلب یہ تھا کہ بچوں کے فیل ہونے کے باوجود انہیں اگلی کلاس میں پروموٹ کر دیا جاتا تھا۔ لیکن دیکھا گیا کہ تعلیم کی سطح بتدریج گرنے لگی جس سے دسویں اور بارہویں کے بورڈ کے امتحانات متاثر ہونے لگے۔ کافی دنوں تک اس معاملے پر بحث کے بعد ضابطہ میں تبدیلی کی گئی ہے۔(جاری)
مرکزی حکومت کی وزارت تعلیم نے اس سلسلے میں ایک نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے۔ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ اگر کوئی طالب علم امتحان میں فیل ہوجاتا ہے تو اسے 2 ماہ کے اندر دوبارہ امتحان میں بیٹھنے کا موقع ملے گا ۔ اگر وہ اس میں بھی فیل ہوجاتا ہے تو اسے اگلی کلاس میں ترقی نہیں دی جائے گی۔ لیکن اس دوران دوبارہ فیل ہونے والے طلبہ کو بہتری کا موقع دیا جائے گا۔ ٹیچر فیل ہونے والے طالب علم پر خصوصی توجہ دیں گے اور وقتاً فوقتاً والدین کی رہنمائی بھی کریں گے ۔(جاری)
0 تبصرے