کشمیرمیں شدید برفباری سے سیاحوں اور مقامی لوگوں کو پریشانی ، پروازیں منسوخ

 

جموں و کشمیر : یوں تو کشمیر ایک ہندوستان کا سب سے خوبصورت شہر مانا جاتا ہے ۔ یہاں کی برفباری اور دلکش نظارے ہر انسان کے دل کو اثر انداز کرتے ہیں ۔ ہر کوئی کشمیر کی سیر کرنے کا خواہشمند ہوتا ہے ۔ لوگ اس مقام پر جانے کیلئے سالوں پہلے اپنے ٹکٹ بک کرواتے ہیں ۔ اگر آپ بھی کشمیر جیسے خوبصورت شہر میں سیر و سیاحت کیلئے جانے کے خواہشمند ہیں تو اپنی زندگی میں ایک بار ضرور جائیں تاکہ آپ کو معلوم ہوسکے دنیا میں سب سے خوبصورت مانا جانے والا شہر کشمیر کسطرح اپنے آپ کو برفباری کے دوران ایک سفید چادر اپنے اوپر لپیٹ لیتا ہے ۔ (دیکھیں ویڈیو)

یہاں کے چالیس دن انتہائی اہم ہوتے ہیں ۔
ہر سال کشمیر میں خصوصی چالیس دن ایسے ہوتے ہیں یہاں بڑی تعداد میں سیاح سیر وتفریح کیلئے پہنچتے ہیں ۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں وہ چالیس دن کا نام کیا ہے اور کسطرح یہاں کے لوگ اپنی زندگی کو خوشگوار بناتے ہیں ۔ ہر سال تھنڈی کے موسم میں یہاں چالیس دن ایسے ہوتے ہیں جسے "چلائی کلان" نام سے جانا جاتا ہے ۔ اس چالیس دنوں میں کشمیر میں جم کر برفباری ہوتی ہے ۔اسوقت یہاں راستے ، سواریاں اور مقبول ترین "دل جھیل " بھی مسلسل برفباری اور ٹھنڈے موسم کی وجہ سے جم جاتے ہیں ۔(جاری)

مکانوں کی چھت پر بڑی تعداد میں جمع ہو جاتی ہے برف
اس برف باری میں جہاں ایک ایک درخت کا پتہ برف میں سما جاتا ہے وہیں مکان سمیت بڑی بڑی عمارتوں کے کھلے حصے میں برف جم جاتی ہے ۔ اگر ایک طرف چلائی کلان کے دوران زندگی خوشگوار تو ہے لیکن۔ دوسری جانب یہاں کے باشندوں کو بڑی تعداد میں نقصان کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے ۔ اور انتظامیہ کی جانب سے مسلسل یہاں کے راستوں سے مشین کی مدد سے برف کو ہٹانے کا کام جاری رہتا ہے ۔ جب حد سے زیادہ برفباری ہوتی ہے تو یہاں ہوائی جہاز کی اڑان ، ٹرین کے سفر کو منسوخ کردیا جاتا ہے ۔ البتہ عام آدمی کیلئے راشن خریدنا مشکل ہوجاتا ہے ۔(جاری)


کشمیر سے میوے جات کی فراہمی
کشمیر میں میوے جات جس میں کاجو بادام ،ملیٹھی ، سمیت ان گنت میوے دنیا بھر میں برآمد کئے جاتے ہیں ۔ برفباری کے دوران یہاں بڑی تعداد میں سیب کی فصلوں نقصان کی پہنچتا ہے ۔ یہاں کی عوام کو راحت آئندہ کے چالیس دن ختم ہونے یا "چلائی کلان" کے اختتام پر ہی سکون ملتا ہے ۔ تاکہ زندگی کا گزر بسر آسانی سے کیا جاسکے ۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے