یوپی کے ہاتھرس میں 2020 میں اجتماعی زیادتی کا نشانہ بننے والی لڑکی کے بھائی کا کہنا ہے کہ اس کا خاندان ایک طرح سے عمر قید کی سزا کاٹ رہا ہے اور جو بھی ان کے درد کو سمجھے گا اور آواز اٹھائے گا، خاندان اس کا شکریہ ادا کرے گا۔ لڑکی کے بھائی سندیپ سنگھ کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان کی بہن کی راکھ گھر میں رکھی ہوئی ہے اور انہیں تب ہی ڈبویا جائے گا جب خاندان کو مکمل انصاف ملے گا۔(جاری)
سندیپ کے تبصرے منگل کو اس وقت سامنے آئے جب کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ایکس ' پر گزشتہ جمعرات کو خاتون کے اہل خانہ سے ملاقات کی ایک ویڈیو پوسٹ کی۔ گاندھی نے زور دے کر کہا کہ انصاف میں تاخیر انصاف سے انکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوپی میں بی جے پی حکومت نے خاندان سے جو وعدے کئے تھے وہ آج تک پورے نہیں ہوئے ہیں۔ بی جے پی اور اس کے اتحادی آر ایل ڈی نے ویڈیو شیئر کرنے پر گاندھی کی تنقید کی، جب کہ اپوزیشن اتحاد 'انڈیا' (انڈین نیشنل ڈیولپمنٹ انکلوسیو الائنس) کا ایک جزو سماج وادی پارٹی نے ان کی حمایت کی۔(جاری)
ہم تکلیف میں ہیں اور کچھ نہیں کر سکتے۔
مقتول کے بھائی نے بتایا کہ لواحقین گزشتہ 5 سال سے انصاف کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی ہمارا مسئلہ اٹھائے گا اور ہمارے درد کو سمجھے گا ہم اس کا شکریہ ادا کریں گے چاہے وہ حکومت ہو یا کوئی اور۔ ہم دیکھیں گے کہ کیا اتر پردیش حکومت اپنا وعدہ پورا نہیں کرتی ہے۔ حکومت ہو یا اپوزیشن ہمارے لیے سب برابر ہیں۔ ہمیں عدالت سے بھی مکمل انصاف نہیں ملا۔ پانچواں سال گزر گیا اور ہم ابھی تک عدالت اور حکومت سے امیدیں لگائے بیٹھے ہیں۔ ہم تکلیف میں ہیں اور کچھ نہیں کر سکتے۔ (جاری)
راہل گاندھی کی پوسٹ پر بی جے پی کا ردعمل
دریں اثنا، راہول گاندھی کی پوسٹ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے، بی جے پی کی اتر پردیش یونٹ کے ترجمان ہریش چندر سریواستو نے کہا، "اپوزیشن کا رویہ منفی سے بھرا ہوا ہے۔ حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کر کے عوام میں کنفیوژن پیدا کر رہے ہیں۔ تاہم عوام ان کی طرف سے لگائے گئے تمام بے بنیاد الزامات کو مسترد کر رہے ہیں۔ اب بھی وہ اسی راستے پر چل رہے ہیں۔‘‘(یہاں دیکھیں ویڈیو)
हाथरस रेप पीड़िता के परिवार के हताशा से भरे एक-एक शब्द को ध्यान से सुनिए और महसूस कीजिए।ये आज भी दहशत में हैं। इनकी स्थिति इस बात की पुष्टि करती है कि दलितों को न्याय मिलना बेहद मुश्किल हो गया है।हम इस परिवार के साथ हैं - इनके घर का रिलोकेशन करेंगे और हर ज़रूरी सहायता देंगे। pic.twitter.com/VV6dc90D0p— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) December 17, 2024
راہول-پرینکا نے 2020 میں خاندان سے بھی ملاقات کی تھی۔
ہاتھرس میں اہل خانہ سے ملاقات کے بعد راہول نے الزام لگایا تھا کہ ان کے ساتھ ’’مجرموں‘‘ جیسا سلوک کیا جا رہا ہے۔ کانگریس کے مطابق، خاندان نے اس سال کے شروع میں گاندھی سے رابطہ کیا تھا اور "انصاف" حاصل کرنے میں ان سے تعاون کی درخواست کی تھی۔ پارٹی نے لڑکی کے والد کی طرف سے اپوزیشن لیڈر کو لکھا گیا خط بھی شیئر کیا تھا۔ گاندھی نے اپنے گھر پر خاندان کے ساتھ تقریباً 35 منٹ گزارے اور ان سے بات چیت کی۔
راہول گاندھی اور پرینکا گاندھی واڈرا نے 3 اکتوبر 2020 کو ہاتھرس میں متاثرہ خاندان سے ملاقات کی تھی اور اعلان کیا تھا کہ وہ مقتول کو انصاف فراہم کرنے کے لیے لڑیں گے۔(جاری)
پورا معاملہ جانیں۔
- 19 سالہ لڑکی کے ساتھ 14 ستمبر 2020 کو مبینہ طور پر اجتماعی عصمت دری کی گئی۔ اسے علاج کے لیے علی گڑھ لے جایا گیا اور بعد میں دہلی لے جایا گیا، جہاں 29 ستمبر 2020 کو ان کا انتقال ہوگیا۔ ان کی آخری رسومات 30 اکتوبر کے اوائل میں ادا کی گئیں۔ ان کے اہل خانہ نے الزام لگایا کہ مقامی پولیس نے انہیں رات کے اندھیرے میں آخری رسومات ادا کرنے پر مجبور کیا۔ مقامی پولیس حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ آخری رسومات "خاندان کی خواہش کے مطابق" کی گئیں۔ ابتدائی پولس تفتیش کے بعد سی بی آئی نے کیس کی جانچ اپنے ہاتھ میں لے لی اور چاروں ملزمین کے خلاف چارج شیٹ داخل کی۔
0 تبصرے