جب ہم نے طاہر حسین کے نام کا اعلان کیا... اسدالدین اویسی نے کیجریوال سرکار پر اٹھایا سوال

 

بدھ کو دہلی کے مصطفی آباد میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے اے آئی ایم آئی ایم کے سپریمو اسد الدین اویسی نے عام آدمی پارٹی کے لیڈر اروند کیجریوال پر سخت نشانہ لگایا۔  اپنی پارٹی کی جانب سے دہلی فسادات کے ملزم طاہر حسین کو ٹکٹ دینے کے سوال پر اسد الدین اویسی نے کہا کہ جب ہم نے طاہر حسین کے نام کا اعلان کیا تو ان لوگوں کے پیٹ میں درد ہوا۔  آئین اور ریزرویشن پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امبیڈکر نے پہلے ہی کہا تھا کہ جب بھی اقلیتیں اپنا حصہ مانگیں گی تو انہیں فرقہ پرست کہا جائے گا۔(جاری)

 اویسی نے کہا، 'صرف 3 دن پہلے پارلیمنٹ میں آئین پر بحث ہوئی تھی۔  جب آئین بن رہا تھا، مولانا آزاد نے مسلم ریزرویشن کا مطالبہ کیا تھا، لیکن کچھ لوگوں نے اس کی مخالفت کی۔  آپ خود سوچیں کہ ہم نے 75 سالوں میں کیا حاصل کیا؟  ہمارا مطالبہ ہے کہ ہمیں ریزرویشن مذہب کی بنیاد پر نہیں بلکہ معاشی بنیادوں پر ملنا چاہیے۔  امبیڈکر نے پہلے ہی کہا تھا کہ جب بھی اقلیتیں اپنا حصہ مانگیں گی، انہیں فرقہ پرست کہا جائے گا۔  ہر ایک کو اپنی قیادت بنانے کا حق ہے۔  ہمیں یہ بھی کہا جاتا ہے کہ ہم بی جے پی کو فائدہ پہنچاتے ہیں، لیکن ہم کہتے ہیں کہ یہ سب مل کر بھی بی جے پی کو ہرا نہیں سکتے۔  ہمیں بتائیں، ہریانہ اور مہاراشٹر میں بی جے پی کیسے جیتی؟  آج مسلمانوں کے علاوہ کوئی بھی بی جے پی کے خلاف ووٹ نہیں دیتا۔(جاری)

دہلی اسمبلی انتخابات میں طاہر حسین کو ٹکٹ دینے کے بارے میں اویسی نے کہا، 'جب ہم نے طاہر حسین کے نام کا اعلان کیا تو ان لوگوں کے پیٹ میں درد ہوا۔  یہ وہی لوگ ہیں جو طاہر حسین کے ٹیرس پر بیٹھ کر کھانا کھاتے تھے۔  آج دو وزیر اعلیٰ کو ضمانت ملی، لیکن مسلمانوں کو ضمانت نہیں ملی۔  میرے جانے کے بعد لوگ آئیں گے اور کہیں گے کہ اویسی جذباتی تقریر کرتے ہیں۔  امتیاز جلیل کو شکست دینے والا کون تھا؟  مسلمان تھے۔  ایسے لوگ بھی آپ کے پاس آئیں گے۔  کیسا سیکولرازم؟  کیجریوال کو ضمانت مل جاتی ہے، ہمیں نہیں ملتی۔  وہ آپ کو ڈرا دیں گے کہ گبر سنگھ آئے گا، لیکن آپ کو ڈرنا نہیں چاہیے۔  دہلی کے وزیر اعلیٰ نے فسادات میں مارے گئے ایک فریق کو ایک کروڑ روپے دیے، لیکن دوسری پارٹی کو نہیں۔(جاری)

 کیجریوال کو نشانہ بناتے ہوئے اویسی نے کہا، 'کجریوال سب سے بڑا فرقہ پرست ہے۔  کیجریوال میرے ساتھ مصطفی آباد آئیں اور بتائیں کہ اسکول کہاں بنا ہے؟  آپ نے اپنے گھر کو عالیشان بنایا، لیکن آپ نے مصطفی آباد کو کیا دیا؟  قرآن کی بے حرمتی کرنے والوں کو ٹکٹ دے رہے ہیں۔  پرانی دہلی کی عیدگاہ پر قبضہ کیا۔  دہلی وقف بورڈ کی تشکیل نہیں ہوئی۔  بی جے پی کسی مسلمان کو ٹکٹ نہیں دیتی۔  آج مساجد پر حملے ہو رہے ہیں۔  سنبھل میں پانچ لوگ مارے گئے۔  500 سال پرانی مساجد کے کاغذات مانگے جا رہے ہیں۔  کیجریوال کہہ رہے ہیں، میں وہ دوں گا، میں وہ دوں گا۔  یہ کیجریوال کے باپ کا پیسہ نہیں ہے، یہ حکومت کا پیسہ ہے۔(جاری)

 اے آئی ایم آئی ایم کے رہنما امتیاز جلیل نے کہا، 'جب سے ہم نے فیصلہ کیا کہ ہم طاہر حسین کو امیدوار بنائیں گے، پورے ملک میں ہنگامہ برپا ہوگیا۔  ہم بی جے پی کو بتانا چاہتے ہیں کہ اگر آپ سادھوی کو ٹکٹ دے سکتے ہیں تو طاہر ہمارے بھائی ہیں۔  وہی کجریوال جسے آپ اُرج لے کر گئے تھے آج ان لوگوں کو ٹکٹ دے رہے ہیں جو قرآن کی بے حرمتی کرتے ہیں۔  اب یہی لوگ کجریوال کو گرائیں گے۔  ہم کچھ بھی برداشت کر سکتے ہیں لیکن قرآن اور رسول کی توہین نہیں کر سکتے۔  میں طاہر سے کبھی نہیں ملا، لیکن طاہر سے میرا وہی رشتہ ہے، تمہارا مجھ سے کیا رشتہ ہے، لا الہ الا اللہ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے