سنبھل تشدد کے ملزمان سے لیا جائیگا سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کا جرمانہ ، ایس پی کے کے بشنوئی کا بیان آیا سامنے

 

سنبھل: سنبھل تشدد کے مجرموں کو سرکاری املاک کو پہنچنے والے نقصان کا معاوضہ دیا جائے گا۔  یہ کہنا ہے سنبھل کے ایس پی کرشنا کمار بشنوئی کا۔  ایس پی کے کے بشنوئی نے جمعرات کو کہا کہ مختلف طریقوں سے ایک کروڑ روپے سے زیادہ کا نقصان ہوا ہے۔  شرپسندوں نے کئی گاڑیوں کو جلا دیا۔  کئی ٹرانسفارمر جل گئے۔  سرکاری املاک کے کیمرے بھی ٹوٹ گئے۔  یہ سب شرپسندوں سے وصول کیا جائے گا۔  انہوں نے کہا کہ چارج شیٹ تیار ہونے کے بعد مناسب کارروائی پر غور کیا جائے گا۔ (جاری)

 سنبھل تشدد میں اب تک 34 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔

 ایس پی کے کے بشنوئی نے کہا کہ 24 نومبر کے واقعہ کے سلسلے میں 34 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔  جلد باقیوں کو بھی گرفتار کر لیں گے۔  تقریباً 83 افراد کے نام سامنے آئے ہیں۔  ہمارے پاس 400 سے زیادہ لوگوں کی تصاویر ہیں۔  میں ان تمام لوگوں سے اپیل کرتا ہوں جو اس واقعے میں ملوث تھے پولیس کے سامنے ہتھیار ڈال دیں۔  ہمارے پاس تمام فوٹیج موجود ہیں اس لیے آپ تھانے آکر اعتراف کریں۔  شواہد کی بنیاد پر پولیس ان کے خلاف کارروائی کرے گی۔ (جاری)

جمعہ کے دن پرامن طریقے سے نماز ادا کرنے کی اپیل

 ایس پی نے کہا کہ ضلع میں پہلے کی امن کمیٹی کو ختم کرکے ضلع کے منتخب لوگ ہیں جن کی عوام تک رسائی ہے۔  انہوں نے ایک نئی کمیٹی تشکیل دی ہے۔  ہم ضلع کے مولاناوں سے بات کر رہے ہیں کہ جس طرح گزشتہ جمعہ کو نماز پڑھی گئی تھی، اس بار بھی اسی طریقے سے نماز پڑھی جائے۔  مجھے امید ہے کہ جمعہ کی نماز پرامن طریقے سے ادا کی جائے گی۔  انہوں نے کہا کہ اس دوران پولیس پیدل گشت بھی کرے گی۔ (جاری)

 تشدد میں چار افراد مارے گئے۔

 آپ کو بتا دیں کہ سنبھل میں 24 نومبر کو آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) کے مغل دور کی مسجد کے سروے کے دوران تشدد ہوا تھا۔  پرتشدد تصادم میں چار افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔  پولیس نے اس سلسلے میں کئی لوگوں کے خلاف کیس درج کیا ہے۔  ملزمان میں مقامی ایس پی ایم پی اور ایم ایل اے بھی شامل ہیں۔  



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے