ادھو ٹھاکرے اور راج ٹھاکرے مہاراشٹر کی سیاست میں بھلے ہی ایک دوسرے کے مخالف ہوں، لیکن دونوں رہنما خاندانی تقریب میں ایک ساتھ نظر آتے ہیں۔ دونوں رہنما طویل عرصے بعد ایک بار پھر ایک ساتھ نظر آئے۔ اس واقعے کا ایک ویڈیو بھی سامنے آیا ہے، جس میں ادھو اور راج ٹھاکرے ایک ساتھ نظر آ رہے ہیں۔ ادھو فون پر مصروف تھے اور راج ٹھاکرے ان کے پاس کھڑے تھے۔ یہ تصویر ظاہر کرتی ہے کہ دونوں بھائیوں کے درمیان چاہے کتنے ہی سیاسی اختلافات کیوں نہ ہوں، ٹھاکرے خاندان کی طاقت برقرار ہے۔(جاری)
ادھو اور راج ٹھاکرے کو ایک خاندانی تقریب میں ایک ساتھ دیکھا گیا تھا۔ یہ پروگرام ممبئی لے لدادر علاقے میں تھا۔ راج ٹھاکرے کی بہن کے بیٹے کی شادی کی تقریب میں شرکت کے لیے ٹھاکرے خاندان کو ایک ساتھ دیکھا گیا۔(جاری)
مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے دوران کیا ہوا؟
مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے دوران بیڈ میں راج ٹھاکرے کے قافلے پر سپاری سے حملہ کیا گیا تھا۔ اس کے بعد ایم این ایس کارکنوں نے تھانے میں ادھو ٹھاکرے کے قافلے پر حملہ کیا۔ ان پر ٹماٹر اور گوبر پھینکا گیا۔ اس واقعہ کے بعد پولیس نے تقریباً 40 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔ ان میں سے دو لوگ مہاراشٹر نو نرمان سینا کے کارکن بھی تھے۔ اس واقعہ کے بعد راج ٹھاکرے نے سوشل میڈیا پر وضاحت دی تھی۔ (جاری)
راج ٹھاکرے نے امن کی اپیل کی تھی۔
راج ٹھاکرے نے کہا تھا، 'جب بیڈ میں ایم این ایس کے قافلے پر حملہ ہوا تو بیڈ ضلع کے شیو سینا-یو بی ٹی سربراہ نے اس کی مذمت نہیں کی۔ اس سے ایم این ایس کے کارکنان مایوس ہوئے اور تھانے میں شیو سینا-یو بی ٹی کے قافلے پر ٹماٹر اور گائے کا گوبر پھینکا گیا، انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ مراٹھا برادری کے لیے ریزرویشن کا مطالبہ کرنے والے کچھ لوگ این سی پی (شرد چندر پوار) اور شیو سینا (یو بی ٹی) سے وابستہ تھے۔ مل گئے ہیں۔ تاہم، سنجے راوت نے واضح کیا تھا کہ راج ٹھاکرے پر حملے میں شیو سینا (یو بی ٹی) کے کارکنوں کا کوئی تعاون نہیں تھا۔ اسی وقت راج ٹھاکرے نے ادھو پر حملے میں ایم این ایس کارکنوں کے ملوث ہونے کو قبول کیا تھا اور اپنے کارکنوں سے پرسکون رہنے کی اپیل بھی کی تھی۔
0 تبصرے