تاج محل ، لال قلعہ ، قطب مینار اور چار مینار بھی توڑ دو ۔ یہ بھی مسلمانوں نے بنایا ہے ۔ ملکارجن کھرگے

 

نئی دہلی: سنبھل معاملے پر کانگریس لیڈر ملکارجن کھرگے کا بیان سامنے آیا ہے۔  انہوں نے اس معاملے کو لے کر حکومت پر شدید حملہ کیا ہے۔  کھرگے نے کہا کہ یہ لوگ کہہ رہے ہیں کہ پہلے مندر تھا اور اب مسجد ہے۔  وہ کہہ رہے ہیں کہ مسجد کے نیچے مندر ہے۔  موہن بھاگوت نے 2022 میں کہا تھا کہ ہر مسجد میں شیولیا تلاش کرنے کی کوشش نہ کریں۔  آپ کے لوگ کہتے ہیں لیکن آپ پھر بھی ایسا کرتے ہیں۔(جاری)

 تاج محل اور لال قلعہ گرا دیں: کھرگے۔

 کھرگے نے کہا کہ 1991 میں 1947 سے پہلے کے مذہبی مقامات کی جوں کی توں برقرار رکھنے کے لیے ایک قانون بنایا گیا تھا، لیکن اس پر بھی عمل نہیں کیا جا رہا ہے۔  مجھے لگتا ہے کہ موہن بھاگوت کا بیان صرف دکھاوے کے لیے ہے۔  چلو پیچھے سے کچھ اور کرتے ہیں۔  جاؤ لال قلعہ گراؤ، قطب مینار گراؤ، تاج محل گراؤ۔  جاؤ اور حیدرآباد کے چار مینار گرا دو کیونکہ یہ سب مسلمانوں نے بنائے تھے۔ (جاری)

کھرگے نے کہا کہ میں خود ہندو ہوں۔  میرا نام ملیکارجن ہے۔  میرا نام بھی 12 جیوترلنگوں میں سے ایک ہے۔  میں ایک سیکولر ہندو ہوں۔  آپ سیکولر ہندو کو نہیں مانتے۔ 

 وقف بل پر یہ بات کہی۔ 

 کھرگے نے وقف بل پر کہا، 'ہم وقف بل کی مخالفت کر رہے ہیں۔  اگر کہیں کوئی غلطی ہو جائے تو اسے درست کیا جا سکتا ہے۔  لیکن توڑ پھوڑ ملک کو تباہی کی طرف لے جائے گی۔(جاری)

 حال ہی میں مہاراشٹر میں شکست کے حوالے سے یہ بات کہی گئی۔

 حال ہی میں کانگریس نے مہاراشٹرا اور ہریانہ میں شکست کا جائزہ لیا تھا۔  کانگریس ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ میں پارٹی صدر ملکارجن کھرگے نے کانگریس لیڈروں کے ساتھ کھل کر بات کی۔  کھرگے نے کہا تھا کہ جہاں کہیں بھی انتخابات ہوئے ہیں، انڈیا اتحاد کی دیگر جماعتوں نے انتخابات میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔  جموں و کشمیر اور جھارکھنڈ میں اتحادیوں کے ساتھ حکومتیں بھی بنی ہیں، لیکن کانگریس کی کارکردگی توقع کے مطابق نہیں رہی۔  کھرگے نے کہا کہ جب لوک سبھا انتخابات میں کانگریس کی کارکردگی بہتر ہوسکتی ہے تو پھر یہ سوچنے کی ضرورت ہے کہ پانچ ماہ بعد اسمبلی انتخابات میں کانگریس کی حالت کیوں خراب ہوگئی۔



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے