سنبھل جامعہ مسجد کے ٹھیک سامنے بنے گی پولیس چوکی

 

حال ہی میں اتر پردیش کے سنبھل ضلع میں بڑے پیمانے پر تشدد کی خبریں آئی تھیں۔  دراصل، عدالت کے حکم پر اے ایس آئی کی ٹیم سنبھل کی جامع مسجد کا سروے کرنے گئی تھی۔  تاہم سروے کے دوران شرپسندوں کی جانب سے بڑے پیمانے پر تشدد کیا گیا۔  اس تشدد میں 4 لوگوں کی موت ہو گئی۔  ساتھ ہی بڑی تعداد میں پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے۔  اب اس تشدد کے بعد اتر پردیش پولیس نے بڑا قدم اٹھایا ہے۔  دراصل، یوپی پولیس اب سنبھل کے کوٹ مشرقی علاقے میں واقع جامع مسجد کے بالکل سامنے ایک پولیس چوکی بنانے جا رہی ہے۔  یوپی پولیس نے اس قدم کی وجہ بھی بتائی ہے۔(جاری)

یوپی پولیس نے کیا کہا؟
سنبھل میں جامع مسجد کے بالکل سامنے پولیس چوکی بنائی جائے گی۔  پولیس 24 گھنٹے یہاں تعینات رہے گی۔  اپنی چوکی کی تعمیر کے لیے پولیس نے متعلقہ جگہ پر چونا لگا کر نشانات بھی بنائے ہیں۔  اس قدم پر یوپی پولیس نے بھی اپنا موقف پیش کیا ہے۔  پولیس نے کہا ہے کہ انہیں یہاں فورس کی ضرورت ہے۔  اس وجہ سے ایک چوکی تعمیر کی جائے گی۔(جاری)

مسجد والے نے کیا کہا؟
اب یوپی کے سنبھل میں جامع مسجد کے بالکل سامنے پولیس چوکی بنانے کے اقدام پر مسجد والے کا بیان بھی سامنے آیا ہے۔  سنبھل کی مسجد کمیٹی کے لوگوں کا دعویٰ ہے کہ پولس جہاں چوکی بنانے کی بات کر رہی ہے، اس کا آدھا حصہ وقف بورڈ کی ہے۔  باقی زمین ذاتی ملکیت ہے۔  مسجد کمیٹی کے لوگوں نے بتایا کہ ہمیں اچانک بتایا گیا کہ یہاں پولیس چوکی بنائی جائے گی۔(جاری)

-24 نومبر کو اتر پردیش کے سنبھل میں واقع شاہی مسجد کے سروے کے دوران تشدد بھڑک اٹھا۔  اس تشدد میں چار افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔  پولیس نے اس معاملے میں 40 سے زیادہ لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔  سنبھل کی نئی پولس چوکی کا نام کیا ہوگا اس بارے میں ابھی تک پولس نے کوئی اطلاع نہیں دی ہے۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے