کیا ہے آپ کے ایک ووٹ کی قیمت ؟؟.. لوک سبھا کے ایک الیکشن میں کتنا خرچ ہوتا ہے پیسہ ؟؟؟

 

ہندوستان میں 1952 سے 2023 تک ہر سال اوسطاً چھ انتخابات ہوئے ہیں۔  ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ یہ اعداد و شمار صرف لوک سبھا اور اسمبلی کے بار بار ہونے والے انتخابات کے لیے ہیں۔  اگر بلدیاتی انتخابات بھی شامل ہو جائیں تو ہر سال انتخابات کی تعداد کئی گنا بڑھ جائے گی۔  اب الیکشن پر ہونے والے اخراجات کی بات کریں تو ملک میں آزادی کے بعد 1951 میں پہلے لوک سبھا انتخابات ہوئے تھے اور اس الیکشن میں تقریباً 10.5 کروڑ روپے خرچ ہوئے تھے۔  تب تقریباً 17 کروڑ ووٹروں نے ووٹ ڈالے تھے۔  اس وقت ہر ووٹر کا خرچہ 60 پیسے تھا۔(جاری)

ایک ووٹ کی قیمت، آپ کو کیا معلوم...

سال 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں اخراجات کی بات کریں تو اس الیکشن میں 1.35 لاکھ کروڑ روپے خرچ ہوئے تھے۔  سینٹر فار میڈیا اسٹڈیز کا اندازہ ہے کہ انتخابات بہت مہنگے ہونے کی وجہ سے اس بار ایک ووٹ کی قیمت 1400 روپے تک پہنچ گئی ہے۔  جہاں پہلے الیکشن میں ایک ووٹ کی قیمت 60 پیسے تھی جو سال 2024 میں بڑھ کر 1400 روپے ہو گئی۔(جاری)

سال  2004 کے لوک سبھا انتخابات میں فی ووٹر خرچ 12 روپے تھا، 2009 کے لوک سبھا انتخابات میں یہ خرچ 17 روپے فی ووٹر تھا۔  2014 کے انتخابات میں، فی ووٹر خرچ تقریباً 46 روپے تھا اور 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں، یہ خرچ بڑھ کر 72 روپے فی ووٹر ہو گیا۔
سب سے کم قیمت
آپ کو بتاتے چلیں کہ ملک میں سب سے کم خرچ لوک سبھا الیکشن 1957 میں ہوا تھا، جب الیکشن کمیشن نے صرف 5.9 کروڑ روپے خرچ کیے تھے، یعنی ہر ووٹر کا انتخابی خرچ صرف 30 پیسے تھا۔(جاری)

کس سال میں کتنا خرچ ہوا؟
جب سال 1999 میں لوک سبھا کے انتخابات ہوئے تھے تو اس پورے عمل میں کل 880 کروڑ روپے خرچ ہوئے تھے، جب کہ 2004 کے انتخابات میں یہ خرچ بڑھ کر 1200 کروڑ روپے تک پہنچ گیا تھا۔  2014 کے لوک سبھا انتخابات میں، خرچ تقریباً 3870 کروڑ روپے تھا، پھر 2019 کے انتخابات کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ خرچ تقریباً 6500 کروڑ روپے تھا۔  سب سے بڑی بات یہ ہے کہ پچھلی بار اتر پردیش کے اسمبلی انتخابات میں تقریباً 4 ہزار کروڑ روپے خرچ ہوئے تھے۔  (جاری)

الیکشن کمیشن کے اخراجات
الیکشن کمیشن کی جانب سے عوام کو ووٹنگ کے حوالے سے آگاہی دینے کے لیے کروڑوں روپے کے اشتہارات دیے جاتے ہیں، اس کے علاوہ انتخابات میں تعینات ملازمین اور دیگر کاموں پر بھی کروڑوں روپے خرچ کیے جاتے ہیں۔  اس طرح ایک بار لوک سبھا انتخابات کرانے میں کروڑوں روپے خرچ ہوتے ہیں۔
جو اخراجات برداشت کرتا ہے۔
اکتوبر 1979 میں امن و امان کی وزارت کی طرف سے جاری کردہ رہنما خطوط کے مطابق، مرکزی حکومت لوک سبھا انتخابات کا سارا خرچ برداشت کرتی ہے، جب کہ ریاستی اسمبلی کے انتخابات کا خرچ ریاستی حکومتیں پوری طرح سے برداشت کرتی ہے۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے