انڈر گراونڈ گٹر کی تعمیر کی بدعنوانی میں سابق آمدار حصہ دار اور کارپوریشن کے آفیسران ملوث ہیں
پارلیمنٹ الیکشن کے بعد اسمبلی سے ایک ماہ قبل ووٹر لسٹ میں ناموں کا اندراج ایک ووٹر کی کئی ووٹ شفافیت میں اشکال پیدا کرتا ہے
مالیگاوں ( پریس ریلیز ) مجلس اتحاد المسلمین کے مقامی رکن اسمبلی مفتی اسمٰعیل قاسمی پرانت آفس ایس ڈی ایم کے پاس ملاقات کیلئے وفد کی قیادت کرتے ہوئے پہنچے اس موقع پر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کے سوالات پر مفتی اسمٰعیل قاسمی جواب دیتے ہوئے کہا کہ ایف ڈی او آفس میں بہت زیادہ بدعنوانی بھرشٹاچاری چل رہی ہے ایجنٹ کے ذریعے جو کام آتا ہے وہ ہوجاتا ہے اور وہ عوام جو ایجنٹ کے بغیر اپنا کام کرنا چاہتے ہیں انکا کام نہیں ہوتا اسی طرح ہم نے دو سال سے کئی مرتبہ نشاندہی کی تھی چھ ماہ قبل بھی میٹنگ لگوائی تھی اسکے باوجود وہ کام نہیں ہوا ۔(جاری)
اس ضمن میں آنا ہوا تھا، پرانت آفیسر نتن سدگیر کی موجودگی میں بات چیت ہوئی کہ ایجنٹ لوگوں کے کام پیسے لے کر فوراً کردیتے ہے اور محکمہ کے لوگ یہ بہانا کرنا لوگن نہیں ہو رہا ہے سسٹم ڈاؤن ہے یہ سب بےکار کی باتیں ہیں عوام کے کاموں کیلئے سسٹم بند اور ایجنٹ کے ذریعے کاموں کیلئے سسٹم ایکدم فرسٹ کلاس رہتا ہے دوسرا بڑا مسئلہ یہ ہے کہ الیکشن ہوگیا لیکن اس ایام میں الیکشن یادی کو لے کر شک و شبہات پیدا ہوئے پارلیمنٹ الیکشن کے وقت جو ووٹیں کی تعداد تھی وہ اسمبلی کے وقت 20 روز قبل بڑھی انکی تعداد بہت کم ہیں اور اچانک 20 دن کے اندر ایک ہی ووٹر کی شہر کے دیگر علاقوں میں ووٹ بڑھائی گئی یہی ووٹنگ الیکشن کے وقت ہوئی ہے اسی عنوان کے پیش نظر ملاقات کی گئی۔(جاری)
ہم نے پرانت آفیسر نتن سدگیر جو الیکشن ریٹرننگ آفیسر قائم مقام تھے ان سے انکوائری و کاروائی کا مطالبہ کیا ہے اور جو غیر قانونی طور پر ناموں کو ووٹر لسٹ یادی میں شامل کیے گئے ہیں انھیں کٹ کیا جانا چاہیے، بوگس ووٹ کے سوال پر مفتی اسمٰعیل قاسمی نے کہا کہ ووٹر جو ہوتا ہے وہ اوریجنل اصل ہوتا ہے ہم اسے بوگس نہیں بول رہے ہیں بوگس مطلب ایک آدمی کی کئی کئی ووٹ بڑھائی گئی ہیں اور اس سلسلے میں ہم نے انکوائری کا مطالبہ کیا ہے مزید کہا کہ اس میں الیکشن محکمہ بھی برابر کا شریک ہے یا انکی لاپروائی ہے ڈپارٹمنٹ کو صاف شفاف سسٹم بنانا چاہیے اور الیکشن کمیشن کی گائیڈ لائن کو فالَو اس پر عمل درآمد کرنا چاہیے۔(جاری)
انڈر گراونڈ گٹر کی تعمیر میں ایک بہت بڑی بھرشٹاچاری ہے ہمیں یہ معلوم پڑا ہے سابق آمدار شیخ آصف اس میں حصہ دار پارٹنر ہے اس معاملے میں انکے بھائی اور انکے لوگ نظر آئے ہے میڈیا کے لوگ آپ کہہ رہے ہیں جہاں پر بستی نہیں ہے وہاں پائپ لائن ڈالی جا رہی ہے جبکہ انڈر گراونڈ گٹر کی تعمیر وہاں ہوتی ہے جہاں پانی کا استعمال ہوتا ہے بستی جہاں آباد ہوتی ہے لیکن کام کی تعداد بڑھا کرکے یہ سارا کھیل کھیلا جارہا ہے یہی وجہ ہے کہ جہاں انکا وارڈ علاقے میں انکے لوگ کھڑے ہو کر پائپ لائن کا کام کروارہے ہیں اور بل نکلے گا تو انکا بھی شئیر ہیں ظاہر سی بات ہے انکا ہی فائدہ ہے ہم انڈر گراونڈ گٹر کی تعمیر کا کام رکوانے کا کام کر رہے ہیں ۔(جاری)
کیونکہ جہاں جہاں انڈر گراونڈ گٹر کی تعمیر ہوئی ہے وہاں ایگری مینٹ معاہدے کے تحت اگر سمینٹ کانکریٹ روڈ کی کھدائی پائپ لائن ڈالنے کیلئے کھدائی کی ہے تو اسکا پیج ورک کام سمینٹ کانکریٹ روڈ میں کرکے دینا، اگر ہاٹ مکس اور بی ایم ڈبلیو اور مٹی میں ہے تو اسی میں پیج ورک کا کرنے کا پابند ہے المیہ اور بدعنوانی یہ ہے کہ جہاں جہاں انڈر گراونڈ گٹر کی تعمیر پر پائپ لائن ڈالی ہے ایک بھی جگہ پر پیج ورک کا کام نہیں کیا گیا ہے ہمیں شک شبہ ہے اس میں کارپوریشن کے اعلی آفیسران بھی ملوث ہیں اور وہ لوگ انکا پورا پورا سپورٹ حمایت کر رہے ہیں ہم نے کوالیٹی پائیدار مضبوطی اور معاہدہ کے تحت کام ہو ورنہ کام بند کیا جائے لیٹر میمورنڈم دیا ہے۔(جاری)
یہ اسکیم فیل ہے کیونکہ مرکزی حکومت و کارپوریشن کے پیسوں کو لوٹنے کی کوشش پوری منصوبہ بندی ہے آپ دیکھوں گے جہاں بڑے بڑے نالے جہاں پانی کی نکاسی و پانی کے گزرنے کیلئے ناکافی ہوتے ہیں وہاں یہ 6 انچ و 8 انچ کے پائپ لائن ڈال رہے ہیں اتنا سارا پانی کیسے اس میں سے پاس گزرے گا سوال یہ ہے کہ ممبر آف پارلیمنٹ ایم پی اور ممبر آف لیجسلیٹو ایم ایل اے لیٹر دے رہا پھر بھی کام نہ تو رک رہا ہے نہ ہی کوالیٹی پائیدار ہورہا ہے اس پر مفتی اسمٰعیل قاسمی نے کہا پیسے میں بہت طاقت ہوتی ہے آپ سمجھ سکتے ہیں اس وفد میں محمد حسین انصاری، خالد سکندر، حبیب میاں جی، سمیر سر، یاسین چنگاری، وغیرہ موجود تھے.
0 تبصرے