آر ایس ایس چیف موہن بھاگوت کے تین بچے پیدا کرنے والے بیان پر اسدالدین اویسی کا آیا ریکشن

 

ناگپور (مہاراشٹر): آبادی پر قابو پانے کے بارے میں وقتاً فوقتاً بحث ہوتی رہتی ہے، راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت نے آبادی میں کمی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کی کل فرٹیلیٹی ریٹ (ٹی ایف آر) فی الحال اسی پر ہونا چاہیے۔ 2.1 کے بجائے کم از کم تین۔  ٹی آر  ایف سے مراد ان بچوں کی اوسط تعداد ہے جن کو عورت جنم دیتی ہے۔  وہیں موہن بھاگوت کے اس بیان پر اے آئی ایم آئی ایم سربراہ اویسی کا ردعمل بھی سامنے آیا ہے۔(جاری)

 معدوم ہونے کا خطرہ 

 موہن بھاگوت نے ناگپور میں 'کتھالے کلس میلن' میں خطاب کرتے ہوئے خاندانوں کے اہم کردار پر بھی روشنی ڈالی اور خبردار کیا کہ آبادی سائنس کے مطابق اگر کسی معاشرے کی شرح افزائش 2.1 سے کم ہو جائے تو وہ معدوم ہونے کے دہانے پر پہنچ سکتا ہے۔  انہوں نے کہا، "آبادی میں کمی ایک سنگین تشویش کا باعث ہے۔  ڈیموگرافک اسٹڈیز سے پتہ چلتا ہے کہ جب کسی معاشرے کی کل زرخیزی کی شرح 2.1 سے نیچے آجاتی ہے تو اس کے معدوم ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔  ضروری نہیں کہ یہ کمی بیرونی خطرات کی وجہ سے ہو۔  بھاگوت نے کہا کہ ایک معاشرہ دھیرے دھیرے معدوم ہو سکتا ہے، اس مسئلے کی وجہ سے بہت سی زبانیں اور ثقافتیں ختم ہو چکی ہیں۔  اس لیے ضروری ہے کہ شرح افزائش کو 2.1 سے اوپر برقرار رکھا جائے۔ (جاری)

معاشرے کی تشکیل میں ہر خاندان کی اہمیت

 انہوں نے کہا کہ کٹمب (خاندان) معاشرے کا ایک اٹوٹ حصہ ہے اور معاشرے کی تشکیل میں ہر خاندان کی اہمیت ہے۔  آر ایس ایس کے سربراہ نے کہا، "ہمارے ملک کی آبادی کی پالیسی، جو 1998 یا 2002 کے ارد گرد تیار کی گئی تھی، کہتی ہے کہ آبادی میں اضافے کی شرح 2.1 سے کم نہیں ہونی چاہیے۔  یہ کم از کم تین ہونا چاہئے۔  (آبادی) سائنس ایسا کہتی ہے۔'' 2021 میں جاری ہونے والے نیشنل فیملی ہیلتھ سروے (این ایف ایچ ایس ) کے اعداد و شمار کے مطابق، ہندوستان کا ٹی آر  ایف2.2 سے کم ہو کر 2 ہو گیا ہے، جب کہ مانع حمل ادویات کے استعمال کی شرح 54 فیصد سے بڑھ کر 67 فیصد ہو گئی ہے۔  2.1 کی کل زرخیزی کی شرح کو متبادل شرح سمجھا جاتا ہے، جو آبادی میں اضافے کا ایک اہم عنصر ہے۔ (جاری)

موہن بھاگوت نے کہا کہ آج دنیا میں جتنے تنازعات چل رہے ہیں اس کی وجہ انا، بنیاد پرستی اور خود غرضی ہے۔  انہوں نے کہا کہ معاشرے کا جزو فرد نہیں، معاشرے کا جزو خاندان ہے، معاشرے میں کیسے رہنا ہے، کیسے برتاؤ کرنا ہے، اس فرد کو خاندان سے سیکھنا پڑتا ہے۔

 آر ایس ایس والوں کو شادی کرنی چاہیے - اویسی

 بھاگوت کے تبصرے پر آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اور حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے کہا، ’’وزیراعظم نریندر مودی نے پہلے کہا تھا کہ مسلم خواتین زیادہ بچے پیدا کرتی ہیں‘‘ یہ مسلمانوں میں ماؤں اور بیٹیوں کے منگل سوتر سمیت زیورات تقسیم کرے گا۔  اویسی نے طنزیہ انداز میں کہا، ’’بھگوت کہتے ہیں کہ زیادہ بچے پیدا کریں۔  اب آر ایس ایس والوں کو شادی کرنی چاہیے۔(جاری)

اسدالدین اویسی نے کہا، "میں موہن بھاگوت سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ جو لوگ زیادہ بچے پیدا کرتے ہیں انہیں کیا دیں گے؟ کیا وہ زیادہ بچے پیدا کرنے والوں کے بینک کھاتوں میں 1500 روپے دیں گے؟ کیا وہ اس کے لیے کوئی اسکیم لائیں گے؟... جب موہن بھاگوت اپنے قریبی کسی کو وزیر اعلیٰ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں تو انہیں اس کے لیے کوئی منصوبہ بنانا چاہیے۔




ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے