آج سپریم کورٹ میں بڑھتی فضائی آلودگی کے معاملے پر ہوئی شنوائی

 

دہلی میں فضائی آلودگی کی سنگین صورتحال کے پیش نظر جی آر ای  پی ای 3 اور پھر جی آر  اے پی 4 کو حال ہی میں نافذ کیا گیا ہے۔  اس وجہ سے دہلی میں قوانین کو مزید سخت کیا گیا تھا۔  دہلی میں تعمیراتی کام روک دیا گیا اور بی ایس 4 گاڑیوں کے دہلی میں داخلے پر پابندی لگا دی گئی۔  ایسے میں دہلی این سی آر میں فضائی آلودگی کے معاملے پر آج سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔  اس دوران دہلی حکومت نے کہا کہ اس نے 90 ہزار مزدوروں کو 2 ہزار روپے فی مزدور معاوضہ دیا ہے۔  اس دوران سپریم کورٹ نے دہلی حکومت کے چیف سکریٹری سے پوچھا کہ صرف 2000 روپے دیے گئے، باقی رقم مزدوروں کو کیوں نہیں دی گئی۔(جاری)

سپریم کورٹ میں فضائی آلودگی کیس کی سماعت
سپریم کورٹ نے پوچھا کیا آپ چاہتے ہیں کہ مزدور بھوک سے مریں؟  یہ توہین عدالت ہے اور ہم توہین عدالت کا نوٹس جاری کریں گے۔  اس پر دہلی کے چیف سکریٹری نے کہا کہ 10 دن کا وقت درکار ہے۔  اس پر عدالت نے کہا کیوں؟  ان مزدوروں کی تصدیق کیسے ہو رہی ہے؟  سپریم کورٹ نے دہلی کے چیف سکریٹری سے پوچھا رجسٹریشن کے حوالے سے آپ کیا کریں گے؟  اس کا حل کیا ہے؟  آپ کا معاوضہ مزدوروں تک کیسے پہنچے گا، بتائیں؟  اس پر دہلی کے چیف سکریٹری نے کہا کہ ہم اس کے لیے پبلک نوٹس جاری کریں گے۔(جاری)

جی آر اے پی کے 4 قواعد میں نرمی ہے۔
دہلی کے چیف سکریٹری نے کہا کہ کارکنوں کی 35 یونینیں ہیں۔  ان کے ذریعے کارکنوں کی تصدیق بھی کی جا رہی ہے۔  اس کو پورٹل پر دی گئی معلومات سے بھی ملایا جا رہا ہے۔  دریں اثنا، سپریم کورٹ نے دہلی میں ہوا کے شدید معیار سے نمٹنے کے لیے فی الحال موجود جی آر اے پی 4 کے اقدامات میں نرمی کی بھی اجازت دی ہے۔  آپ کو بتا دیں کہ جب سے دہلی میں گریپ 4 نافذ ہوا ہے، دہلی کی فضائی آلودگی میں معمولی کمی آئی ہے۔  تاہم دہلی کی ہوا کا معیار اب بھی خطرے کے نشان سے اوپر بتایا جا رہا ہے۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے