تیلگو فلموں کے اداکار اللو ارجن مسائل میں گھرے ہوئے ہیں۔ اتوار کو لوگوں کے ایک گروپ نے اللو ارجن کے گھر پر حملہ کیا اور پھولوں کے گملے اور دیگر چیزیں توڑ دیں۔ اس کے گھر پر ٹماٹر بھی پھینکے گئے ہیں۔ اداکار کے گھر پر حملہ کرنے والے خود کو 'عثمانیہ یونیورسٹی جوائنٹ ایکشن کمیٹی' کے ممبر بتا رہے تھے۔ اب اس پورے واقعہ پر تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی کا بیان بھی سامنے آیا ہے۔ سی ایم ریونت نے پولیس کو اس معاملے میں سخت کارروائی کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔(جاری)
ریونت ریڈی نے کیا کہا؟
تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے کہا ہے کہ ’’میں فلمی شخصیات کے گھروں پر حملے کی مذمت کرتا ہوں۔ میں ریاست کے ڈی جی پی اور سٹی پولیس کمشنر کو حکم دیتا ہوں کہ وہ امن و امان کے معاملے میں سخت کارروائی کریں۔ کسی قسم کی لاپرواہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ حکام کو اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ غیر متعلقہ پولیس اہلکار سندھیا تھیٹر کے واقعے پر کوئی رد عمل ظاہر نہ کریں۔"(جاری)
احتجاج کیوں ہے؟
درحقیقت، 4 دسمبر کو حیدرآباد کے ایک تھیٹر میں 'پشپا 2: دی رول' کے پریمیئر میں اداکار الّو ارجو کی ایک جھلک دیکھنے کے لیے بھگدڑ جیسی صورتحال پیدا ہوگئی تھی۔ اس دوران ایک 35 سالہ خاتون جاں بحق اور اس کا آٹھ سالہ بیٹا زخمی ہوگیا۔ اتوار کو اللو ارجن کے گھر کے باہر احتجاج کرنے والے لوگ ان کے خلاف نعرے لگا رہے تھے اور متوفی خاتون کے اہل خانہ کے لیے ایک کروڑ روپے کی مالی امداد کا مطالبہ کر رہے تھے۔(جاری)
اللو ارجن نے کیا کہا؟
اس سے قبل اداکار اللو ارجن نے اپنے تمام مداحوں سے اپیل کی ہے کہ وہ آن لائن یا آف لائن کسی بھی قسم کی توہین آمیز زبان یا تبصرے کا استعمال نہ کریں۔ انہوں نے جعلی آئی ڈی اور جعلی پروفائل چلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا انتباہ بھی دیا ہے۔ اللو ارجن نے سی ایم ریونت ریڈی کے ان الزامات کی بھی تردید کی ہے کہ پولیس کی اجازت نہ ملنے کے باوجود اللو ارجن فلم کی نمائش کے دوران تھیٹر گئے تھے۔
0 تبصرے