نئی دہلی: جمعرات کی صبح پارلیمنٹ ہاؤس کے گیٹ پر حکمراں نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) اور اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ کے درمیان ہنگامہ آرائی اور دھکا مکی کے بعد ایک اہم فیصلہ کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے سخت ہدایات جاری کی ہیں کہ کسی بھی رکن پارلیمنٹ کو پارلیمنٹ ہاؤس کے کسی بھی گیٹ پر احتجاج کرنے کی اجازت نہ دی جائے۔(جاری)
رپورٹ کے مطابق اسپیکر اوم برلا نے تمام ممبران پارلیمنٹ کو یہ ہدایات بھی جاری کی ہیں کہ وہ پارلیمنٹ کے کسی بھی دروازے پر رکاوٹ نہ ڈالیں اور نہ ہی احتجاج کریں۔ بی آر امبیڈکر کے معاملہ پر جمعرات کی صبح این ڈی اے اور اپوزیشن پارٹی کے ارکان پارلیمنٹ نے الگ الگ احتجاجی مارچ نکالا۔ صورتحال اس وقت بگڑ گئی جب دونوں پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر آمنے سامنے آگئے۔ اس سے دھکا مکی ہوئی اور بی جے پی ایم پی پرتاپ سارنگی زخمی ہوگئے۔(جاری)
پرتاپ سارنگی کو پیشانی پر چوٹ کے بعد اسپتال لے جایا گیا۔ بی جے پی ممبران پارلیمنٹ نے الزام لگایا کہ سارنگی کو کانگریس ممبر پارلیمنٹ راہل گاندھی نے دھکا دیا تھا۔ پارٹی نے کہا کہ ایک اور بی جے پی ایم پی مکیش راجپوت بھی زخمی ہوئے ہیں۔ وہیں لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے بعد میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ جب وہ پارلیمنٹ ہاؤس میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے تو بی جے پی ارکان نے انہیں دھکا دیا اور دھمکیاں دیں۔(جاری)
بتادیں کہ دہلی پولیس نے بی جے پی کی شکایت کے بعد راہل گاندھی کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی ہے۔ بی جے پی نے راہل گاندھی پر ‘جسمانی حملہ کرنے اور اکسانے’ کا الزام لگاتے ہوئے ان کے خلاف شکایت درج کرائی تھی۔ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ انوراگ ٹھاکر نے کہا تھا کہ ہم نے راہل گاندھی کے خلاف دہلی پولیس میں شکایت درج کرائی ہے۔ ہم نے دہلی پولیس کو پارلیمنٹ کے احاطہ میں پیش آئے پورے واقعہ کے بارے میں مطلع کر دیا ہے۔ بی جے پی نے بی این ایس کی دفعہ 109، 115، 117، 125، 131 اور 351 کے تحت مقدمہ درج کرنے کی درخواست کی ہے۔
0 تبصرے