ممبئی: آج مہاراشٹر اسمبلی کے خصوصی اجلاس کے پہلے دن، وزیر اعلی دیویندر فڑنویس اور نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اور اجیت پوار نے ہفتہ کو مہاراشٹر اسمبلی کے اراکین کے طور پر حلف لیا۔ اس دوران شیوسینا یو بی ٹی لیڈر آدتیہ ٹھاکرے بھی پارٹی کارکنوں کے ساتھ ودھان بھون کمپلیکس پہنچے کیونکہ اپوزیشن نے اسمبلی اجلاس کا بائیکاٹ کیا۔ شیو سینا یو بی ٹی لیڈر آدتیہ ٹھاکرے نے کہا، "ہم نے آج حلف برداری کی تقریب کا بائیکاٹ کیا کیونکہ ای وی ایم کے استعمال سے جمہوریت کا قتل ہو رہا ہے... یہ (مہاراشٹرا اسمبلی انتخابات کے نتائج) عوام کا مینڈیٹ نہیں ہے۔"
(جاری)
آدتیہ ٹھاکرے کا بڑا بیان
آدتیہ ٹھاکرے نے مزید کہا کہ آج اس حلف برداری کی تقریب میں کوئی جوش نہیں ہے پتہ نہیں یہ عوام کا مینڈیٹ ہے یا الیکشن کمیشن کا۔ سولاپور کے مرکاد واڑی میں لوگ بیلٹ پیپر پر ووٹ ڈالنا چاہتے تھے لیکن انتظامیہ نے ووٹنگ کی اجازت نہیں دی۔اب وہاں انتظامیہ لوگوں کو گرفتار کر رہی ہے۔ اب تک 20 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ اس کی مخالفت میں مہاویکاس اگھاڑی کے
ایم ایل اے آج حلف نہیں لیں گے۔(جاری)
اجیت پوار اور شیو سینا شندے لیڈر نے جواب دیا۔
اس پر اجیت پوار نے جواب دیا، "یہ ای وی ایم اور الیکشن کمیشن آف انڈیا کا حکم ہے..." مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی اور این سی پی کے سربراہ اجیت پوار کہتے ہیں، "یہاں ایسے الزامات لگانے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ انہیں (اپوزیشن) کو الیکشن کمیشن جانا چاہئے اور اگر وہاں انہیں انصاف نہیں ملتا تو وہ عدالت سے رجوع کریں۔(جاری)
شیو سینا یو بی ٹی کے اس فیصلے پر کہ ان کے جیتنے والے ایم ایل اے حلف نہیں لیں گے، شیو سینا لیڈر منیشا کیاندے نے کہا، "وہ (مہا وکاس اگھاڑی) بہت بچکانہ بات کر رہے ہیں... اسمبلی کے اسپیکر کا انتخاب بیلٹ پیپر کے ذریعے کیا جائے گا اور پھر وہ کر سکتے ہیں۔ الیکٹرانک مشینوں کی مانگ، اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو ملک میں کہیں بھی حکومت نہیں بنے گی، جس طرح سے الیکشن ہوئے ہیں، جمہوری طریقے سے ہوئے ہیں... تمام منتخب ایم ایل ایز آج حلف لیں گے اور اس کے بعد لیڈران 3 جماعتیں مل بیٹھ کر فیصلہ کریں گے، ان کی بحث شروع ہو چکی ہے۔‘‘
0 تبصرے