بابری مسجد تھی بابری مسجد ہے اور بابری مسجد تاقیامت رہے گی ان شاءاللہ مفتی اسمٰعیل قاسمی

 

مالیگاوں ( پریس ریلیز ) مجلس اتحاد المسلمین کے مقامی رکن اسمبلی مفتی اسمٰعیل قاسمی و صدر جمعیت علماء مالیگاؤں مفتی اسمٰعیل قاسمی نے 6 دسمبر بابری مسجد کی 32 ویں شہادت کی برسی پر صدر جمہوریہ کے نام انصاف ملنے کیلئے ایک میمورنڈم شہر ایڈیشنل ایس پی آفس میں پرانت آفیسر کو دیا اس موقع پر کہا آج سے 32 سال قبل 6 دسمبر کو بابری مسجد شہید کردی گئی تھی ہندوستان کی تاریخ اور سپریم کورٹ کا فیصلہ جلی حرفوں سے لکھا جائے گا کہ ایک ایسی مسجد جس کے متعلق سپریم کورٹ کے ججوں نے اپنے فیصلوں میں یہ وضاحت کی۔(جاری)

پہلے سے کوئی مندر نہیں تھا اور مندر توڑ کر مسجد نہیں بنائی گئی ہے اور یہ بھی وضاحت کی ہے جن لوگوں نے بابری مسجد کو شہید کیا ہے وہ دوشی مجرم ہیں اور بابری مسجد مندر توڑ کر نہیں بنائی گئی ہے یہ چیز تاریخ میں لکھی جاۓ گی اور اسی طرح سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ بھی لکھا جاۓ گا اور جن لوگوں نے مسجد شہید کیا وہ گناہ گار ہے اور سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ آتا ہے کہ استھا کی بنیاد پر وہاں رام مندر بنانے کی اجازت دی گئی ہمارا ایمان و عقیدہ ہے ہمارا ماننا ہے کہ ہم کسی دوسرے کی جگہ پر مسجد تعمیر نہیں کرتے ہیں ہم مسجد وہاں بناتے ہیں۔(جاری)

جس جگہ کے ہم مالک ہو اور اسے اللہ کے لیے وقف کردی ہے اسکے بعد وہاں مسجد بنتی ہے اور قیامت تک وہ جگہ مسجد ہی رہے گی چاہے وہاں نماز پڑھی جاۓ یا نہ جاۓ ہمارا ماننا ہے کہ جس جگہ رام مندر تعمیر ہوا ہے وہاں پہلے بھی مسجد تھی اور جب تک دنیا ہے وہاں مسجد ہی کہلائے گی اور اس بات کو بھی نوٹ کرلیا جائے کہ تاریخ اپنے آپ کو دہراتی ہے آج اقتدار میں ہو ضروری نہیں ہے کل بھی آپ رہو اقتدار بدلتا ہے دن بدلتے ہیں سرکار بدلتی ہے حالات بدلتے ہے اور تاریخ بدلتی ہے۔



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے