منموہن سنگھ کے ندھن کے بعد انا ہزارے کا بیان آیا سامنے

ہندوستان کے سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ جمعرات کی شب انتقال کر گئے۔  سابق وزیر اعظم کی عمر 92 سال تھی اور طبیعت بگڑنے پر انہیں ایمس دہلی کے ایمرجنسی وارڈ میں داخل کرایا گیا تھا۔  پی ایم مودی سمیت ہندوستان اور دنیا بھر کے مختلف رہنماؤں، سربراہان مملکت اور شخصیات نے سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کے انتقال پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔  وہیں اب سماجی کارکن انا ہزارے نے بھی سابق وزیر اعظم کے انتقال پر بیان دیا ہے۔  آپ کو بتاتے چلیں کہ انا ہزارے نے منموہن سنگھ کی حکومت کے خلاف تحریک شروع کی تھی۔  ہم. بتاتے ہیں کہ انہوں نے کیا کہا (جاری)

اس نے ہمیشہ ملک کے بارے میں سوچا – انا
سماجی کارکن انا ہزارے نے سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کے انتقال پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔  انا ہزارے نے کہا- "منموہن سنگھ نے ہمیشہ ملک کے بارے میں سوچا۔ اس ملک کی معیشت کو بدلنے میں ان کا بڑا حصہ ہے۔ جب وہ وزیر اعظم تھے، میں بدعنوانی کے خلاف تحریک کی قیادت کر رہا تھا۔ میں نے ان سے دہلی میں ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ انہوں نے کئی بار ملاقات کی اور فوری کارروائی کی آج منموہن سنگھ کا انتقال ہو گیا ہے، لیکن ان کی یادیں ہمیشہ زندہ رہیں گی۔(جاری)

منموہن سنگھ بدعنوانی کے خلاف تھے - انا ہزارے
سابق وزیر اعظم کے انتقال پر انا ہزارے نے کہا کہ ’’جو پیدا ہوتے ہیں انہیں مرنا ہوتا ہے، لیکن کچھ لوگ اپنے پیچھے یادیں اور وراثت چھوڑ جاتے ہیں۔  منموہن سنگھ نے ملک کی معیشت کو ایک نئی سمت دی۔  سماجی کارکن انا ہزارے نے یہ بھی کہا کہ سابق وزیر اعظم بدعنوانی کے خلاف تھے اور انہوں نے لوک پال اور لوک آیکت ایکٹ کے بارے میں فوری فیصلے لیے تھے۔  ہزارے نے کہا کہ منموہن سنگھ نے ہمیشہ اس بات پر توجہ مرکوز کی کہ وہ ملک کے لوگوں کے لیے کس طرح بہتر کام کر سکتے ہیں۔(جاری)

سات روزہ قومی سوگ
آپ کو بتا دیں کہ مرکزی حکومت نے سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کے انتقال پر سات روزہ قومی سوگ کا اعلان کیا ہے۔  منموہن سنگھ کی آخری رسومات پورے سرکاری اعزاز کے ساتھ ادا کی جائیں گی۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے