ادھو ٹھاکرے کی شیوسینا کو مہاراشٹر کے اسمبلی انتخابات میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ایسے میں شکست کے بعد شیوسینا اور یو بی ٹی پھر سے شدید ہندوتوا کا راستہ اختیار کرنے جا رہے ہیں۔ دراصل مہاراشٹر میں بی ایم سی انتخابات ہونے والے ہیں۔ اس حوالے سے تیاریاں بھی شروع کر دی گئی ہیں۔ دریں اثنا، آج ادھو ٹھاکرے نے پارٹی کے سابق کونسلروں کے ساتھ میٹنگ کی۔ ذرائع کے مطابق، اس میٹنگ میں ادھو ٹھاکرے نے کہا، 'بی ایم سی انتخابات میں لوگوں کے درمیان ہندوتوا کا مسئلہ اٹھائیں. شیوسینا شروع سے ہی ہندوتوا کے لیے لڑتی رہی ہے، آج بھی لڑ رہی ہے اور آئندہ بھی لڑتی رہے گی۔ اپوزیشن پارٹیاں ایسا پروپیگنڈہ کر رہی ہیں کہ ہم نے ہندوتوا کا مسئلہ چھوڑ دیا ہے۔ ہندوتوا کے معاملے پر مخالفین کو منہ توڑ جواب دیں۔(جاری)
ادھو ٹھاکرے ہندوتوا کے راستے پر واپس آ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ انتخابات کے دوران دیگر ریاستوں سے بی جے پی لیڈر/کارکن مہاراشٹر آتے ہیں اور یہاں کام کرتے ہیں۔ ہمیں گراس روٹ لیول پر بھی کام کرنا چاہیے۔ بی ایم سی پر بھگوا لہرانا چاہتے ہیں، ابھی کام پر لگ جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ای وی ایم کا مسئلہ ہے لیکن ہم اسے دیکھیں گے۔ آپ تنظیمی ڈھانچے کو مضبوط کرنے کے لیے کام شروع کر دیں۔ الیکشن کسی بھی وقت ہوسکتے ہیں لہٰذا لاپرواہ نہ ہوں، عوام کے پاس جائیں اور نئی توانائی سے کام کریں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ کے عہدے کی حلف برداری 5 دسمبر کو ہونی ہے۔ حلف برداری کی تقریب آزاد میدان میں منعقد کی جائے گی۔(جاری)
پانچ دسمبر کو مہاراشٹر میں حلف برداری کی تقریب منعقد ہوگی ۔
اس سلسلے میں آزاد میدان میں شاندار اور خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔ یہ پروگرام اتنا شاندار ہوگا کہ اس میں 40 ہزار لوگوں کے جمع ہونے کی امید ہے، جس میں پی ایم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ سمیت کئی مرکزی وزراء موجود ہوں گے۔ اس پروگرام میں ملک بھر کی 22 ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ شرکت کریں گے۔ اس کے علاوہ مہاراشٹر کی عزیز بہنوں، آنگن واڑی کارکنوں اور مختلف علاقوں کی خواتین کو بھی خصوصی دعوت دی گئی ہے۔ اس دوران تقریباً 2,000 وی وی آئی پی پاس جاری کیے جائیں گے اور مہمانوں کے لیے خصوصی طور پر بنائے گئے 13 بلاکس میں بیٹھنے کے انتظامات کیے جائیں گے۔
0 تبصرے