ملک کے نوجوانوں کو لیکر پرینکا گاندھی نے مودی سرکار پر لگایا بڑا الزام

 

کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت والی حکومت پر حملہ کیا اور الزام لگایا کہ بی جے پی نے نوجوانوں کے خوابوں کو بھی کمائی کا ذریعہ بنا دیا ہے۔  پرینکا گاندھی نے لکھنؤ کے 'کلیان سنگھ ہائی اسپیشلائزڈ کینسر انسٹی ٹیوٹ' میں امتحان سے متعلق درخواست فارم پر 18٪ جی ایس ٹی (گڈز اینڈ سروسز ٹیکس) کے نفاذ پر سخت تنقید کی۔  انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت نوجوانوں کو روزگار نہیں دے سکتی لیکن امتحانی فارم پر ٹیکس لگا کر ان کے زخموں پر نمک چھڑک رہی ہے۔(جاری)

پیپر لیک ہو جائے تو کرپشن ہوتی ہے...
پرینکا گاندھی نے اپنے سوشل میڈیا ہینڈل 'ایکس' پر پوسٹ کیا، "بی جے پی نوجوانوں کو نوکریاں نہیں دے سکتی، لیکن امتحانی فارم پر 18 فیصد جی ایس ٹی لگا کر نوجوانوں کے زخموں پر نمک چھڑک رہی ہے۔ ہر سرکاری نوکری کے فارم پر اگنیور سمیت جی ایس ٹی وصول کیا جا رہا ہے۔  انہوں نے کہا کہ فارم بھرنے کے بعد حکومت کی ناکامی کی وجہ سے پیپر لیک ہو جاتا ہے اور اگر کرپشن ہو تو نوجوانوں کا پیسہ ضائع ہو جاتا ہے۔  پرینکا گاندھی نے الزام لگایا کہ "اپنی محنت اور تھوڑی سی بچت سے والدین اپنے بچوں کو پڑھاتے ہیں اور انہیں امتحانات کے لیے تیار کرتے ہیں، لیکن بی جے پی حکومت نے ان کے خوابوں کو بھی آمدنی کا ذریعہ بنا دیا ہے۔"(جاری)

پرینکا گاندھی کے اس بیان نے بی جے پی حکومت کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کے درمیان ایک اور محاذ کھول دیا ہے۔  اپوزیشن پارٹیوں کا الزام ہے کہ بی جے پی حکومت نوجوانوں کے روزگار اور تعلیم کے معاملات میں ناکام رہی ہے۔  اس سے پہلے بھی پرینکا گاندھی بی جے پی حکومت پر نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے میں ناکام ہونے کا الزام لگا چکی ہیں۔  اس کے ساتھ مختلف سرکاری امتحانات میں ہونے والی بے ضابطگیوں پر بھی سوالات اٹھائے گئے۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے