اتر پردیش کے بریلی میں بنے ایک ٹین کے شیڈ سے بنے مکان میں نماز ادا کرنے پر پولیس نے 7 لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے ۔ بتایا جارہا ہیکہ یہاں بغیر اجازت 20 سے زیادہ افراد نماز پڑھ رہے تھے جس کو دیکھتے ہوئے ہندو تنظیموں نے پولیس میں شکایت کی جس کے بعد پولیس نے شکایت کا اطلاق کر کے کاروائی کی اور اب تک 4 لوگوں کو گرفتار بھی کیا جا چکا ہے۔ (جاری)
۔یاد رہے کہ اس کا ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہورہا ہے جو ہم آپ کو دکھا رہے ہیں ۔ (جاری)
बरेली में अपने घर में नमाज़ पढ़ने पर 4 मुसलमान गिरफ्तार कर जेल भेजे गये!अपनी प्राइवेट प्रोपर्टी में नमाज़ अदा करना अपराध कैसे हो सकता है? हो सकता है यदि वह मुसलमान है, हिंदू है तो अपराध नही वह रेल, जहाज के अंदर सरकारी दफ्तरों में भी पूजा पाठ कर सकता है! pic.twitter.com/DzGV8pizic— Madiha Raza (@RazaRhapsod) January 19, 2025
ویڈیو پر لوگوں نے اپنے اپنے رجحانات کا اظہار بھی کیا ہے ۔ ایک سوشل میڈیا صارف نے لکھا کے اپنی پرائیویٹ پراپرٹی پر نماز ادا کرنا کیسے جرم ہوسکتا ہے ؟ جبکہ دوسرے صارف نے لکھا کہ اس دیش میں نمازیوں پر مقدمات کیوں درج کئے جارہے ہیں ۔ کیا اس ملک میں اپنے اپنے مذہب پر آزادی کیساتھ عمل کرنا کیسے جرم ہوسکتا ہے ۔
0 تبصرے