اسرائیل اور حماس کے درمیان اگلے چھ ہفتوں تک کوئی جنگ نہیں ہوگی۔ اسرائیل اور حماس نے جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے۔ ایک اسرائیلی اہلکار کا کہنا ہے کہ حماس کے ساتھ غزہ جنگ بندی مذاکرات آخری لمحات میں رکاوٹ بن گئے، جس سے معاہدہ رک گیا۔ حماس کے ایک اہلکار نے بتایا کہ اس گروپ نے غزہ میں جنگ بندی کی اسرائیل کی تجویز کو مسترد کر دیا ہے اور یہ بات چیت جاری ہے۔ قطر اور حماس کے حکام نے پھر کہا کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے مذاکرات میں آخری لمحات کا تنازعہ حل ہو گیا ہے۔ جس کے بعد اسرائیلی اور حماس کے حکام نے کہا کہ غزہ میں اسرائیل کی جنگ روکنے اور درجنوں یرغمالیوں کی رہائی کے لیے جنگ بندی پر اتفاق ہو گیا ہے۔(جاری)
قطر نے ثالثی کی، تب ہی معاملہ حل ہوا۔
ایک قطری اہلکار نے اے پی کو بتایا کہ قطر کے وزیر اعظم، جو مذاکرات میں ثالثی کر رہے ہیں، نے حماس اور اسرائیلی وفود سے الگ الگ ملاقات کی، اور کچھ ہی دیر بعد، یہ تنازعہ حل ہو گیا۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ جنگ بندی کا معاہدہ اسرائیل اور حماس کے درمیان 15 ماہ سے جاری تنازع کے خاتمے کی علامت ہے۔ (جاری)
امریکا، مصر اور قطر نے گزشتہ سال اکتوبر 2023 میں اسرائیل پر حماس کے حملے سے شروع ہونے والی جنگ کے خاتمے کے لیے ثالثی کی تھی۔ مہینوں کی بات چیت کے دوران، دونوں فریقوں نے پہلے کہا تھا کہ وہ صرف آخری لمحات میں رکاوٹوں کو نشانہ بنانے کے لیے جنگ بندی کے قریب ہیں۔(جاری)
غزہ پر جنگ اس وقت شروع ہوئی جب حماس نے 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر اپنا سب سے مہلک حملہ کیا، جس کے نتیجے میں 1,210 افراد ہلاک ہوئے، جن میں زیادہ تر عام شہری تھے۔ حماس نے حملے کے دوران اسرائیل سے 251 یرغمالی بھی بنائے جن میں سے 94 تاحال غزہ میں قید ہیں جن میں سے 34 کو اسرائیلی فوج نے مردہ قرار دیا ہے۔
0 تبصرے