ممبئی پولیس کی ٹیم نے سیف علی خان پر حملے میں استعمال ہونے والے چاقو کا ایک حصہ برآمد کر لیا ہے، جو 16 جنوری کی صبح سیف کی رہائش گاہ پر بچوں کے کمرے سے ملا تھا۔ چاقو کو فرانزک جانچ اور فنگر پرنٹس کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔ تھانوں اور پولیس چوکیوں پر مطلوب ملزمان کے پوسٹر الرٹ کر دیے گئے ہیں۔ ملزم کی تصویر کرینہ کپور اور کیئر ٹیکر دونوں کو دکھائی گئی ہے۔ پولیس نے یہ نہیں بتایا کہ وہ اسے پہچانتے ہیں یا نہیں۔(جاری)
مشتبہ شخص کو چھتیس گڑھ سے حراست میں لیا گیا ہے۔
ساتھ ہی چھتیس گڑھ سے حراست میں لیے گئے مشتبہ شخص کی جسمانی تصدیق کے بعد اس بات کی تصدیق کی جائے گی کہ آیا وہ ملزم ہے یا نہیں۔ ممبئی پولیس کی دیگر ٹیمیں بھی کچھ دیگر ریاستوں میں اس کیس پر کام کر رہی ہیں۔ پولیس ابھی تک یہ واضح نہیں کر سکی کہ ملزم سیف کے فلیٹ میں کیسے داخل ہوا۔ پولیس مہاراشٹر کے ساتھ ساتھ دیگر ریاستوں میں بھی ملزم کی تلاش کر رہی ہے۔(جاری)
پولیس کرینہ کا بیان دوبارہ لے سکتی ہے۔
ممبئی پولیس کے مطابق کرینہ کپور کا تفصیلی بیان دوبارہ لیا جا سکتا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ جیسے جیسے تفتیش آگے بڑھ رہی ہے اور بہت سے حقائق سامنے آرہے ہیں، اس لیے اگر ضرورت پڑی تو ان حقائق کی بنیاد پر دوبارہ کرینہ کا بیان لیا جاسکتا ہے۔ کرینہ کپور کا بیان پہلے ہی ریکارڈ ہو چکا ہے، جس میں کرینہ نے کہا تھا کہ حملہ کے وقت ملزم بہت جارحانہ تھا لیکن اس نے گھر سے کوئی چیز نہیں چرائی۔ خاندان کسی طرح فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا اور گھر کی 12ویں منزل پر چلا گیا۔(جاری)
یہ بات کرینہ نے کہی تھی۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ کرینہ حادثے کی وجہ سے اتنی پریشان تھیں کہ ان کی بہن کرشمہ کپور انہیں اپنے گھر لے گئیں۔ پولیس کو اپنے بیان میں کرینہ نے بتایا کہ زیورات گھر کے سامنے رکھے ہوئے تھے لیکن حملہ آور نے اسے ہاتھ تک نہیں لگایا۔ اس کے ساتھ ہی پولیس نے آٹو ڈرائیور بھجن سنگھ رانا سے پوچھ تاچھ کی جو سیف کو اسپتال لے گیا۔ آٹو ڈرائیور کے مطابق تیمور بھی سیف کے ساتھ تھا۔
0 تبصرے