ملنا تھی سزائے موت ! لیکن دی گئی عمر قید ! اب ہورہی ہے زبردست مخالفت

 

کولکتہ: کولکتہ کے مشہور آر جی کار ریپ-قتل کیس میں سنجے رائے کو آج سزا سنائی گئی۔  سیالدہ عدالت میں، جج انیربن داس نے آر جی کار میڈیکل کالج میں ایک خاتون ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے مجرم سنجے رائے کو 9 اگست 2024 کو عمر قید (عمر قید) کی سزا سنائی۔  قابل ذکر ہے کہ سنجے رائے کو سیالدہ کورٹ نے 18 جنوری کو ایک خاتون ٹرینی ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے معاملے میں مجرم قرار دیا تھا۔  سنجے رائے کو بی این ایس کی دفعہ 64، 66 اور 103(1) کے تحت مجرم ٹھہرایا گیا تھا۔(جاری)

آر جی کار ریپ اور قتل کیس کیا ہے؟
9 اگست 2024 کو ایک 31 سالہ خاتون ٹرینی ڈاکٹر کی لاش ہسپتال کے کانفرنس روم سے ملی تھی۔  بعد میں پتہ چلا کہ ڈاکٹر کو پہلے زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور پھر قتل کیا گیا۔  اس واقعے کے خلاف ڈاکٹروں نے کافی دیر تک احتجاج کیا تھا۔(جاری)

اس کیس کی سماعت 12 نومبر کو بند کمرے میں شروع ہوئی۔  کل 50 گواہوں پر جرح کی گئی اور سماعت 9 جنوری کو مکمل ہوئی۔  اس معاملے میں مرکزی ملزم سنجے رائے تھا۔  پولیس نے سنجے رائے کو 9 اگست کے واقعے کے فوراً بعد 10 اگست کو گرفتار کیا تھا۔  متاثرہ کے جسم کے پاس سے ایک بلوٹوتھ ایئر فون ملا جس کی وجہ سے پولیس نے سنجے رائے کو گرفتار کر لیا کیونکہ وہ سی سی ٹی وی کیمرے کی فوٹیج میں اپنے گلے میں ڈیوائس کے ساتھ سیمینار ہال میں داخل ہوتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔(جاری)

عدالت سے مجرم قرار دیے جانے کے بعد سنجے نے کیا کہا؟
جب 18 جنوری کو عدالت نے سنجے رائے کو مجرم قرار دیا تو سنجے رائے نے کہا کہ وہ بے قصور ہیں۔  سنجے رائے نے کہا کہ اگر اس نے جرم کیا ہے تو اس کی رودرکش مالا یقینی طور پر جائے وقوعہ پر پائی جاتی۔  سنجے رائے، جو مغربی بنگال پولیس میں رضاکار کے طور پر کام کرتے ہیں، نے کہا کہ انہیں ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے معاملے میں جھوٹا پھنسایا گیا ہے۔  سنجے رائے کو اسپتال کے سیمینار ہال کے قریب گھومتے ہوئے سی سی ٹی وی کیمرے میں دیکھا گیا جہاں ڈاکٹر کا قتل کیا گیا تھا۔  اس نے ہفتے کے روز دعویٰ کیا کہ جرم کے اصل مجرموں کے خلاف مقدمہ نہیں چلایا گیا۔

 


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے