یو سی سی کی میٹنگ میں حصہ لینے کیلئے حیدرآباد ایم پی بیرسٹر اسدالدین اویسی اتراکھنڈ پہنچے ، جس کے بعد انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے وقف بل ، یو سی سی اور میریج ایکٹ جیسے اہم مدعو پر تفصیلی گفتگو کر کے نریندر مودی حکومت پر سخت الزامات عائد کئے ہیں ۔ (جاری)
اتراکھنڈ میں یو سی سی (یکساں سول کوڈ) کے نفاذ پر،اے آئی ایم آئی ایم کے صدر اور حیدرآباد کے ایم پی بیرسٹر اسدالدین اویسی صاحب کہتے ہیں، "جب آپ ہندو میرج ایکٹ، ہندو جانشینی ایکٹ کو مستثنیات دے رہے ہیں تو اسے یو سی سی نہیں کہا جا سکتا اور یہ یونیفارم سول کوڈ کیسے ہے؟ کیا قبائلیوں پر بھی ضابطہ لاگو نہیں ہوتا کیا آپ صرف مسلمانوں کی شادیاں اور طلاقیں روک رہے ہیں، لیکن اگر کوئی کسی اور مذہب کا ہو؟ اگر کوئی شخص مذہب تبدیل کرنا چاہتا ہے تو اسے اجازت لینی ہوگی وہ وقف کو تباہ کرنے اور اس کی جائیدادوں کو لوٹنے کے لیے لا رہے ہیں... جس طرح سی اے اے کے خلاف احتجاج ہوا تھا، اس پر بھی احتجاج ہوگا۔ بل منظور کیا گیا ہے۔(دیکھیں ویڈیو)
उत्तराखंड में लागू होने वाले यूसीसी (समान नागरिक संहिता) पर, #AIMIM अध्यक्ष और हैदराबाद के सांसद बैरिस्टर @asadowaisi साहब कहते हैं, "इसे यूसीसी नहीं कहा जा सकता जब आप हिंदू विवाह अधिनियम, हिंदू उत्तराधिकार अधिनियम को अपवाद दे रहे हैं और यह आदिवासियों पर भी लागू नहीं होगा। यह… pic.twitter.com/VsgUNFipND
— Mohammed Naseeruddin (@naseerCorpGhmc) January 21, 2025
0 تبصرے