ہمارے سناتنی سادھوؤں نے ہمیشہ مسلمانوں کا گلا کاٹنے ۔۔۔۔ ٹی راجہ سنگھ

 

اتر پردیش میں جاری مھاکمبھ میلہ ان دنوں اخباری سرخیوں کی زینت بنا ہوا ہے ۔ ایسے میں یہاں پہنچے الگ الگ سادھوؤں کی جانب سے دیئے جانے والے مسلم مخالف بیانات بھی ہم سوشل میڈیا پر دیکھ اور سن رہے ہیں ۔ جہاں حال ہی میں یتی نرسنگھانند نے ہندوستان میں موجود وقف املاک کو لیکر مسلمانوں کے خلاف متنازعہ بیان دیا تھا وہیں اب تلنگانہ کے ٹی راجہ سنگھ نے بھی اکبر الدین اویسی کے 15 منٹ والے بیان پر پلٹ وار کیا ہے ۔ (جاری)

 دراصل آفر پردیش کے مہا کمبھ ملیے میں پہنچے ٹی راجہ سنگھ نے ایک جلسے سے خطاب کے دوران کہا کہ ہمارے سناتنی سادھو صرف مھا کمبھ میں باہر آتے ہیں ۔ آج آپ دیکھ سکتے ہیں مہا کمبھ میں لاکھوں سادھوؤں نے حصہ لیا اور سب اپنے آپ میں ایک مثال ہیں ۔ جنہیں دنیا دیکھ رہی ہے ۔ ہمارے اس میا کمبھ میں ہندوؤں کی شرکت سے آپ یہ سمجھ سکتے ہیں کہ ہم مسلمانوں پر بھاری ہیں ۔ راجہ سنگھ نے مزید کہا کہ سناتنی سادھوؤں کی یہ تاریخ رہی ہے کہ جب جب ہندوں پر ظلم و زیادتیوں کے پہاڑ توڑے گئے تب تب ان سادھوؤں نے ہمیشہ تریشول اور بھالے کا استعمال کیا ہے ۔ (جاری)

 راجہ سنگھ نے مزید کہا کہ " کہاں گئے اب 15 منٹ بولنے والے لوگ " ۔ اگر ہمارے سادھوؤں کو 15 منٹ دے دیئے جائیں تو ضرور ہمارے سادھو ملک میں موجود مسلمانوں کا گلا کاٹ دینگے ۔ راجہ سنگھ کی جانب سے دیئے جانے والے اس متنازعہ بیان کے بعد مخالف فریقین میں ناراضگی پائی جارہی ہے ۔ ایسے میں اب ہمیں انتظار کرنا ہوگا کہ ٹی راجہ سنگھ کے اس بیان پر مجلس اتحاد المسلمین کے فلور لیڈر اکبرالدین اویسی اور صدر بیرسٹر اسدالدین اویسی کس طرح کے ردعمل کا اظہار کرتے ہیں ؟... کیا راجہ سنگھ کے خلاف کسی بھی طرح کا ایکشن لیا جائیگا یا انہیں چھوڑ دیا جائیگا ؟ ۔۔ اس معاملے میں مزید ہلچل مچ جانے کا اندیشہ ظاہر کیا جارہا ہے ۔ 



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے